اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ملک میں سیلز ٹیکس ری فنڈ کا ایک نیا نظام متعارف کرا دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیف سیلز ٹیکس حمید میمن نے کہا ہے کہ ایف بی آر نے سیلز ٹیکس ری فنڈ کا نیا نظام متعارف کرا دیا ہے، فاسٹر سیلز ٹیکس ری فنڈ سسٹم کے ذریعے 72 گھنٹے میں ری فنڈ ملیں گے۔
نئے سسٹم کے ذریعے ایکسپورٹ ڈیٹا کی آن لائن تصدیق ہوگی، اس نظام کے تحت ری فنڈ پے منٹ آرڈر جاری ہوتے ہی ادائیگی کے لیے اسٹیٹ بینک کو جائے گا۔
ایف بی آر کے مطابق سیلز ٹیکس ری فنڈ کے نئے نظام میں سیسٹرو کا کردار بھی ختم ہو جائے گا۔
یاد رہے کہ یکم جون کو حکومت نے ایکسپورٹرز کے لیے سیلز ٹیکس ری فنڈ کے 7 بلین روپے مالیت کے بونڈز جاری کیے تھے، تاکہ طویل بقایا رقوم کی واپسی کا مسئلہ حل ہو۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیکس اداکرنیوالا فارن کرنسی اکاؤنٹ کھول سکتا ہے، چیئرمین ایف بی آر
جس کے بعد اگلے دن جمعے کی رات تک حکومت کو 600 درخواستیں موصول ہوئیں، جو مجموعی طور پر 45 ارب روپے مالیت پر مبنی تھیں، جن میں سے 7 ارب روپے فوری طور پر جاری کیے گئے۔
واضح رہے گزشتہ روز چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا تھا کہ ٹیکس ادا کرنے والا فارن کرنسی اکاؤنٹ کھول سکتا ہے، ٹیکس ادا کرنے والوں کو پیسوں کی منتقلی میں سہولت ہونی چاہیے۔
شبرزیدی نے کہا جو بھی سیلز ٹیکس ادا کرتا ہے اس کی پکی رسید حاصل کرے، بڑی تعداد میں ریسٹورنٹس کو ٹیکس ادا کرنے کا پابند کیا گیا ہے، سیلز ٹیکس بنیادی طور پر سرکاری رقم ہوتی ہے۔