اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی تنظیم نو کی منظوری کو حتمی شکل دے دی گئی، ایف بی آر ملازمین کی تعداد میں مجموعی طور پر 30 فیصد کمی ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف تجاویز پر ایف بی آر کی تنظیم نو کی منظوری کو حتمی شکل دے دی گئی، ذرائع نے بتایا ہے کہ تنظیم نو کی منظوری وزارت خزانہ کی سمری پرایس آئی ایف سی نےدی تاہم تنظیم نو کے منصوبے میں ایف بی آر سے رائے نہیں لی گئی۔
ایف بی آر کی تنظیم نوکی حتمی منظوری کابینہ کے اگلے اجلاس میں منظورہونےکاامکان ہے، 8 ممبران پر مشتمل بورڈ ایف بی آر کے معاملات دیکھے گا، ایف بی آر بورڈ میں خزانہ، خارجہ، تجارت اور صنعت و پیداوار کے سیکریٹریزشامل ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ پلاننگ کمیشن بھی بورڈ کے مستقل ممبران میں شامل ہو گا جبکہ 2یونیورسٹیزسے ماہر معیشت بھی ایف بی آر بورڈ کا حصہ ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق سیکریٹری ریونیو بورڈ کے چیئرمین ہوں گے، سیکرٹری ریونیو کا تعلق انکم ٹیکس او ر کسٹمز سروس سے نہیں ہو گا، ایف بی آر کا پالیسی ونگ ختم کرکے وزارت خزانہ میں قائم ہو گا۔
ایف بی آر ملازمین کی تعداد میں مجموعی طورپر 30 فیصدکمی ہو گی، کسی کو نوکری سے نہیں نکالا جائے گا لیکن ریٹائرڈ ملازمین کی جگہ تعیناتیاں نہیں ہوں گی۔
گریڈ 22 کے کسٹمز اور ریونیوز کے ڈائریکٹر جنرل تعینات ہوں گے، ڈائریکٹر جنرل ریونیوز انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس کے معاملات دیکھے گا جبکہ ڈائریکٹر جنرل کسٹمز فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور کسٹمز کے معاملات دیکھے گا۔
پروگرام کے تحت ضلعی سطح پرریوینوآفیسرزکی تعیناتیاں پہلےہی کی جا چکی ہیں۔