کراچی: رواں مالی سال کے 6 ماہ میں ایف بی آر نے 4.44 کھرب روپے کا ٹیکس جمع کر لیا۔
ذرائع کے مطابق رواں مالی سال کے چھ ماہ میں ایف بی آر نے 4.44 کھرب روپے اکھٹے کر لیے ہیں، آئی ایم ایف نے ایف بی آر کو 4.425 کھرب روپے جمع کرنے کا ٹارگٹ دیا تھا، جو گزشتہ سال کے چھ ماہ کے مقابلے میں 1.15 کھرب (35 فی صد) زائد تھا۔
ذرائع کے مطابق انکم ٹیکس کی مد میں 730 ارب روپے اضافے کے ساتھ 2.13 کھرب روپے جمع ہوئے، سیلز ٹیکس کی مد میں 1.5 کھرب روپے، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 265 ارب روپے جمع ہوئے، کسٹم ڈیوٹی کی مد میں 540 ارب روپے اکھٹا ہوئے، جو ہدف سے 100 ارب روپے کم ہیں۔
آخری دو دنوں میں 50 ارب روپے مزید جمع کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے، تمام ایف بی آر دفاتر اور بینکوں کو ٹیکس جمع کرنے کے لیے ہفتہ، اتوار کو دیر تک کھلے رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
پاکستانی کرنسی مسلسل ساتویں سال بھی گراوٹ کا شکار
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے ایف بی آر کو رواں مالی سال 9.415 کھرب روپے کا ٹارگٹ دیا ہے، جسے ایف بی آر آسانی سے حاصل کر لے گا، جنوری 2024 سے 60 لاکھ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا۔
واضح رہے کہ آئی ایم ایف کی شرط کے مطابق ٹیکس نادہندگان کے ٹیکس ریٹرن نہ جمع کرانے پر فون، بجلی اور گیس کنکشن کاٹ دیے جائیں گے۔