لاہور: تاجر دوست اسکیم کے تحت ٹیکس ریکوری کیلئے جانے والی ٹیم کو شہریوں نےگھیر لیا۔
تفصیلات کے مطابق ایف بی آر کی ٹیم کو ساندہ کے علاقے راج گڑھ میں ہراساں کرنے کا واقعہ پیش آیا ہے جہاں دکانداروں نے ریکوری کے لیے آنے والی ٹیم کو ٹیکس دینے سے صاف انکار کر دیا۔
دکانداروں نے ایف بی آر ٹیم کو دھمکیاں دیتے ہوئے کہا کہ ایک روپے ٹیکس نہیں دیں گے یہاں سے چلےجاؤ تو اچھا رہے گا، بازار سے نکل جائیں ورنہ ٹھیک نہیں ہو گا۔
ایف بی آر ٹیم دکانداروں سے ایڈوانس ٹیکس کی مد میں ایک ہزار روپے جمع کرنےگئی تھی۔ ایف بی آرافسران دکانداروں کو قائل کرتے رہے مگر دکاندار جانے کی دھمکیاں دیتے رہے۔
چند روز قبل ملک کے معاشی و کاروباری حب کراچی میں دکانداروں کو تاجر دوست اسکیم کے تحت نوٹسزجاری کیے گئے تھے۔ دکانداروں سے ایڈوانس ٹیکس کی مد میں ماہانہ بنیادوں پر 60 ہزار روپے دینے کو کہا گیا ہے، جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ہر ماہ 15 تاریخ تک اسکیم کے تحت 60 ہزار ایڈوانس ٹیکس کی ادائیگی کی جائے۔
ایف بی آر کے ریجنل ٹیکس آفس کراچی کی جانب سے تاجروں، دکانداروں کو نوٹسزجاری کیے گئے، لیاقت آباد، الیکٹرونکس مارکیٹ سمیت دیگر مارکیوں کے تاجر نوٹسز سے پریشان ہیں۔
تاجر برادری کی جانب سے تاجر دوست اسکیم کے تحت 60 ہزار روپے ایڈوانس ٹیکس کی ادائیگی نہ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ صدر انجمن تاجران اجمل بلوچ نے اعلان کیا ہے کہ تاجر دوست ٹیکس اسکیم کے نام پر ایڈوانس ٹیکس ادا نہیں کریں گے۔
اجمل بلوچ کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ تاجر دوست کے نام سے بنائی جانے والی اسکیم تاجر دشمن ثابت ہوئی، ایڈوانس انکم ٹیکس ویلویشن ٹیبل کسی صورت قبول نہیں، انکم ٹیکس انکم پر لاگو ہوتا ہے اس کے علاوہ کسی فارمولے کو نہیں مانتے۔
تاجر دوست اسکیم کے حوالے سے دکاندار اور ہول سیلرز حضرات کو کیا جاننا ضروری ہے، اس سے متعلق تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔
تمام ہول سیلرز، ریٹیلرز، ڈیلرز مثلاً جنرل اسٹورز، میڈیکل اسٹورز، فرنیچر اور تزین و آرائش کی دُکانیں اور تمام دُکانیں اس اسکیم میں شامل ہیں، یہ اسکیم تمام تاجر افراد کے لیے ہے ماسوائے کمپنیوں اور نیشنل اور انٹرنیشنل چین اسٹورز کے جو ایک سے زیادہ شہروں میں واقع ہیں۔
اگر کوئی دکاندار انکم ٹیکس میں پہلے سے رجسٹرڈ ہے تو اسے دوبارہ تاجر دوست اسکیم میں رجسٹریشن کی ضرورت نہیں، ایسے ہول سیلرز اور دکاندارتاجر دوست اسکیم میں رجسٹرڈ شمار کیے جائیں گے۔
ایسے تاجر حضرات جو پہلے سے رجسٹرڈ ہیں اور اپنا انکم ٹیکس ریٹرن بھی جمع کرواتے ہیں تو انھیں بھی دوبارہ رجسٹریشن کی ضرورت نہیں ہوگی، البتہ تمام دکانداروں اور تاجروں کو یکم جولائی 2024 سے ماہانہ ایڈوانس انکم ٹیکس اسی تاجر دوست اسکیم کے تحت جمع کروانا ہوگا۔
دکاندار یا تاجر کو اس اسکیم کے تحت ماہانہ ایڈوانس ٹیکس دینا ہوگا، جو تاجر سہ ماہی ایڈوانس انکم ٹیکس دینے کے پابند ہیں وہ اپنا سہ ماہی انکم ٹیکس جمع کرواتے وقت تاجر دوست اسکیم میں دیا گیا ٹیکس ایڈجسٹ کروا سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ ترجمان ایف بی آر بختیار محمد نے پچھلے مہینے تک تاجردوست اسکیم میں رجسٹریشن کرانے والے تاجروں کی تفصیلات بتائیں تھیں، ان کا کہنا تھا کہ اب تک 53 ہزار 426 تاجروں نے رجسٹریشن کرالی ہے۔
ترجمان ایف بی آر نے بتایا تھا کہ کراچی میں 7 ہزار 312 تاجروں نے رجسٹریشن کرائی ہے جبکہ لاہور میں 19 ہزار 955 اور راولپنڈی میں 8 ہزار سے زائد تاجر رجسٹرڈ ہوئے۔
اس کے علاوہ پچھلے ماہ تک اسلام آباد میں 4 ہزار 822، پشاور میں 4 ہزار 531 اور کوئٹہ میں 2 ہزار 816 تاجر رجسٹرڈ ہوچکے ہیں۔