پشاور: مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ٹیکس شارٹ فال پر اپنے ردعمل کا اظہار کر دیا۔
مزمل اسلم نے اپنے بیان میں کہا کہ ایف بی آر مالی سال 25-2024 کے اصل اور نظر ثانی شدہ اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہا، رپورٹس کے مطابق 1.2 ٹریلین روپے کا ٹیکس شارٹ فال سامنے آیا ہے۔
مشیر خزانہ کے پی نے کہا کہ 78 سالہ ملکی تاریخ میں پہلی بار عام حالات میں ایک ٹریلین روپے سے زائد کا شارٹ فال دیکھنے میں آیا، معیشت درست طریقے سے نہیں چل رہی، 11.7 ٹریلین کی محصولات میں تنخواہوں پر زیادہ ٹیکس کے علاوہ سپر ٹیکسز، سر چارجز اور اضافی ڈیوٹیز شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سب سے زیادہ ٹیکس جمع کرنے کا ریکارڈ کس شہر کا ہے؟
انہوں نے کہا کہ دودھ اور دیگر ضروری اشیائے خورونوش پر بھی ٹیکس عائد کیا گیا ہے، پاکستانیوں کو نیا مالی سال مبارک ہو حکومت کی طرف سے ابتدا گیس اور پیٹرول بم سے کر دی گئی، حکومت کا دعویٰ ہے مہنگائی ختم ہوگئی ہے لیکن حکومت مہنگائی نہیں غریب مار مہم پر کاربند ہے۔
واضح رہے کہ ایف بی آر مالی سال 25-2024 کے دوران ٹیکس وصولی کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہا۔ ایک ہزار چار سو ستر ارب روپے کا شارٹ فال رہا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دو بار ٹیکس ہدف میں نظر ثانی کے باوجود ایف بی آر ہدف حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا۔ ایف بی آر رواں مالی سال کیلیے گیارہ ہزار پانچ سو ارب روپے کا ریونیو اکٹھا کر سکے گا۔
دوسرے نظر ثانی شدہ ہدف کے لحاظ سے تقریباً چار سو ارب روپے کا شارٹ فال ہوگا۔ واضح رہے کہ ایف بی آر نے گزشتہ روز دفاتر بند ہونے تک گیارہ ہزار دو سو اسی ارب روپے جمع کیے تھے۔