اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی ہدایات پر عملدرآمد کرتے ہوئے افسران کیلیے 1010 گاڑیوں کی خریداری کا معاملہ روک دیا۔
چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے اپنے بیان میں کہا کہ خزانہ کمیٹی کو مطمئن کرنے تک گاڑیاں نہیں خریدیں گے، کمیٹی پہلے پیپرا رولز پر پیپرا اتھارٹی کو بلائے، جب تک پیپرا رولز پر کمیٹی مطمئن نہیں گاڑیوں کی خریداری منجمد رہے گی۔
یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر افسران کیلیے ہزار گاڑیوں کا معاملہ کرپشن کا میگا اسکینڈل ہے، فیصل واوڈا
سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ ایف بی آر کے 100 ویگو ٹرک کہاں اور کس کے استعمال میں ہیں سب ثبوت ہیں، افسران گاڑیوں کے اسٹیکر اتار کر گھروں میں استعمال کرتے ہیں اور آئندہ بھی کریں گے۔
ایف بی آر نے 13 جنوری 2025 کو ریونیو شارٹ فال کے باوجود افسران کیلیے 1200 سی سی کی گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کیا تھا جس پر کافی تنقید ہوئی۔
بورڈ آف ریونیو نے کمپنی کے نام لیٹر آف انٹینٹ میں لکھا تھا کہ گاڑیوں کیلیے 3 ارب روپے اپ فرنٹ ادا کیے جائیں اور گاڑیوں کی خریداری کیلیے باقی رقم اقساط میں ادا کی جائے گی۔
دستاویز میں بتایا گیا تھا کہ ایک ہزار 10 گاڑیوں کی ڈیلیوری رواں ماہ جنوری سے لے کر مئی تک یقینی بنائی جائے، جنوری میں 75، فروری میں 200 اور مارچ میں 225 گاڑیاں، اپریل میں 250 اور مئی میں 260 گاڑیاں ڈیلیور کی جائیں گی۔