کراچی : پاکستان کے اسپتالوں اور لیبارٹریز کو درکار اہم طبی آلات کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا ، جس سے صحت کے شعبے میں بڑا بحران جنم لے سکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بانی رکن محمد عمر ہیلتھ کیئر ڈیوائسز ایسوسی ایشن آف پاکستان نے خبردار کیا ہے کہ ڈریپ کی جانب سے میڈیکل ڈیوائسز کی رجسٹریشن کی توسیع نہ ہونے سے امپورٹرز نئے آلات منگوانے سے قاصر ہیں۔
ہیلتھ کیئر ڈیوائسز ایسوسی ایسن کا کہنا تھا کہ فوری اقدامات نہ لیے گئے تو صحت کے شعبے میں بڑا بحران جنم لے سکتا ہے۔
بانی رکن محمد عمر نے بتایا کہ ملک میں 90 فیصد طبی آلات درآمد کیے جاتے ہیں، رجسٹریشن کے پیچیدہ عمل کے باعث میڈیکل ڈیوائسز قانونی منظوری سے محروم ہیں۔
انھوں نے خبردار کیا جان بچانے والے آلات کی قلت سے سرجریز اور اہم طبی پراسیجرز رُک سکتے ہیں، سرجریز اور اہم طبی پراسیجرز کے تعطل سے مریضوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ جائیں گی۔
محمد عمر کا کہنا تھا کہ اسپتالوں میں سرنج سے لے کر بڑی ٹیسٹنگ مشینوں تک کی کمی واقع ہو رہی ہے، مطالبہ ہے کہ مسئلے کو ہنگامی بنیادوں پر حل کیا جائے، رجسٹریشن کے عمل کو آسان بنایا جائے اور فوری طور پر ٹائم لائن میں توسیع دی جائے۔