رہنما ن لیگ میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ 8 فروری کو ہم بھی یوم سیاہ منانے کےلیے تیار بیٹھے ہیں، ہمارا بھی مینڈیٹ چوری کیا گیا۔
اے آر وائی کے پروگرام اعتراض ہے میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر رہنما پاکستان مسلم لیگ ن جاوید لطیف نے کہا ہے کہ ہم یوم سیاہ اس لیےمنائیں گے کہ ہمارا بھی مینڈیٹ چوری کیا گیا، فارم 47 کی پیداوار خیبر پختونخوا حکومت بھی ہے، پنجاب میں پی ٹی آئی کو جو نشستیں ملیں کیا وہ ان کا مینڈیٹ تھا؟
جاوید لطیف نے کہا کہ ایک کہتا ہے 9 مئی کو ریڈلائن کراس کی، دوسرا کہتا ہے فارم 47 کی پیداوار ہیں، 8 فروری کو یوم سیاہ کا اعلان اور جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ کرتے ہیں۔
رہنما ن لیگ نے کہا کہ یہ نتیجے بنائے گئے تھے ووٹ کے باکس سے نہیں نکلے تھے، الیکشن نتیجے بنانے سے کبھی ریاستیں چلا نہیں کرتیں، اگر دوسرے فارم 47 کی پیداوار ہیں تو پی ٹی آئی بھی پیداوار ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اگر دوسری جانب جتوایا گیا ہے تو پی ٹی آئی کو ہروایا بھی نہیں گیا، یہ نئے الیکشن کی بات کرتے ہیں لیکن کیا گارنٹی ہے کہ دھاندلی نہیں ہوگی، کیا گارنٹی ہے کہ 2018، 2024 الیکشن کو دہرایا نہیں جائےگا۔
جاوید لطیف نے کہا کہ آئین کی بالادستی کی بات کرتے ہیں تو بیک ڈور چینل بند کریں، انتخابات چاہتے ہیں تو گارنٹی لیں کہ صاف وشفاف ہوں گے۔
اگر کسی نے لابنگ فرم ہائر کی ہے تو اس کے پیسے کہاں سے آئے؟ حکومت، پی ٹی آئی کے مذاکرات پہلے دن سے ہی آگے نہیں بڑھنے تھے، حکومت، پی ٹی آئی دونوں جانب سے حقیقت پسندی سے کام نہیں لیا جارہا۔
جاوید لطیف نے کہا کہ آئیں 2014 کی منصوبہ بندی سے جوڈیشل کمیشن بناتے ہیں، 2014 میں سازش کی بنیاد رکھی گئی وہاں سے جانچ کرنی چاہیے۔
جوڈیشل کمیشن دیکھے2017 میں سزا دلوانے والے کون تھے، کمیشن دیکھے ایک شخص کو صادق و امین ثابت کرنے کی کیا ضرورت تھی، بانی کی رہائی کی امید دلائیں اور کمیٹی کمیٹی کھیلتے 4 سال تک معاملہ لے جائیں۔
رہنما ن لیگ نے کہا کہ اگر کمیٹی بانی کی رہائی کی امید نہ دلاسکے تو یہ ایک دن بھی نہیں چل سکتی، ایک جانب کہتے ہیں کہ آئین و قانون کی بالادستی کیلئے جدوجہد کررہے ہیں۔
جاوید لطیف نے کہا کہ دوسری طرف یہ راتوں کو بھیک مانگ رہے ہیں تو بتائیں آئین کہاں گیا؟ مذاکرات مذاکرات کھیلنا ہے تو پی ٹی آئی کو بانی کی رہائی کی امید دلا دیں۔