موسمیات کے عالمی ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ رواں ماہ فروری میں اتنی شدید گرمی ہوگی کہ ماضی کے تمام ریکارڈ ٹوٹ جائیں گے۔
اس حوالے سے برطانوی ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ فروری میں گرمی ریکارڈ توڑنے کو تیار ہے کیونکہ انسانی ساختہ گلوبل وارمنگ اور قدرتی ایل نینو موسمیاتی پیٹرن دنیا بھر میں خشکی اور سمندروں کے درجہ حرارت کو بڑھا رہے ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سال کے مختصر ترین مہینے میں نصف سے زیادہ مدت کے دوران درجہ حرارت میں اضافہ اس قدر واضح ہو گیا ہے کہ موسمیاتی چارٹ نئے انداز سے سامنے آرہے ہیں۔
خاص طور پر سطح سمندر کے درجہ حرارت پر جو اس وقت اس حد تک بڑھ گیا ہے کہ ماہرین موسمیات تحقیق کر رہے کہ اس قدر تبدیلی کیوں ہو رہی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سیارہ تیزی سے گرم ہو رہا ہے، ہم سمندر کے درجہ حرارت میں تیزی سے اضافہ دیکھ رہے ہیں، جو آب و ہوا میں گرمی کا سب سے بڑا ذخیرہ ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ جس شدت سے 2023 اور اب 2024 میں سمندر کی سطح کے درجہ حرارت کے پچھلے ریکارڈ ٹوٹ گئے وہ توقعات سے کہیں زیادہ ہے حالانکہ یہ ایسا کیوں ہو رہا ہے یہی اس تحقیق کا موضوع ہے۔
رپورٹ کے مطابق برکلے ارتھ کے سائنسدان زیکے ہاس فادر کے مطابق جنوری، دسمبر، نومبر، اکتوبر، ستمبر، اگست، جولائی، جون اور مئی کے بعد، بنی نوع انسان تاریخ میں ریکارڈ گرم ترین فروری کا تجربہ کی راہ پر گامزن ہے۔
دی گارڈین نے کہا کہ حالیہ ہفتوں میں ہونے والا اضافہ درجہ حرارت کو صنعتی دور سے پہلے کی سطح سے 2 ڈگری سیلسیس تک لے جانے کے راستے پر ہے حالانکہ یہ ال نینو کا ایک مختصر، قلیل المدتی اثر ہونا چاہیے۔