اسلام آباد: وفاقی کابینہ ارکان کی تنخواہوں اور الاؤنس میں اضافہ کر دیا گیا، سمری کی منظوری سرکولیشن کے ذریعے دے دی گئی۔
ذرائع نے بتایا کہ وفاقی وزرا، وزرائے مملکت اور مشیران کی تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا، وفاقی کابینہ نے سرکولیشن کے ذریعے تنخواہوں اور الاؤنس میں سمری کی منظوری دی۔
وفاقی وزرا اور وزرائے مملکت کے الاؤنس اور تنخواہوں کے ایکٹ 1975 میں ترمیم منظور کی گئی، نئے بل کی منظوری کے بعد وفاقی وزیر، وزیر مملکت اور مشیر کی تنخواہ 5 لاکھ 19 ہزار روپے ہوگی جو اس سے قبل وفاقی وزیر کی 2 لاکھ روپے اور وزیر مملکت کی 1 لاکھ 80 ہزار روپے تھی۔
وفاقی وزیر کی تنخواہ میں 159 فیصد جبکہ وزیر مملکت اور مشیر وزیر اعظم کی تنخواہوں میں بھی 188 فیصد تک اضافہ کیا گیا۔
31 جنوری 2025 کو وزیر اعظم شہباز شریف نے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دے دی تھی جس کا اطلاق یکم جنوری 2025 سے کیا گیا۔
تنخواہوں میں اضافے کی منظوری کے بعد ایک رکن پارلیمنٹ کے اکاؤنٹ میں 5 لاکھ 19 ہزار روپے منتقل کر دیے گئے تھے۔ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی تنخواہ میں اضافہ نہیں ہوا لہٰذا وہ 2 لاکھ 18 ہزار روپے وصول کیے۔
اسی طرح، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہ میں بھی اضافہ نہیں کیا گیا۔ ذرائع نے بتایا تھا کہ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کی تنخواہ فنانس کمیٹی نہیں بڑھا سکتی۔
25 جنوری 2025 کو ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہ اور مراعات وفاقی سیکرٹری کے برابر کرنے کی تجویز پر قومی اسمبلی کی فنانس کمیٹی نے متفقہ منظوری دی تھی۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی کے 67 ارکان پارلیمنٹ، پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) سمیت دیگر جماعتوں نے تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کیا تھا۔