اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اکثریتی ارکان نے وزیرِ اعظم سے درخواست کر دی ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم منظور نہ کی جائے۔
تفصیلات کے مطابق ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے متعلق وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس بے نتیجہ ختم ہو گیا، گزشتہ روز کی طرح متعدد کابینہ ارکان نے ایک بار پھر ایمنسٹی اسکیم کی مخالفت کر دی۔
وزرا کی اکثریت کا مؤقف تھا کہ ایسی کوئی اسکیم نہ لائی جائے جس کے بعد انھیں وضاحتیں دینی پڑیں، وزرا نے رائے دی کہ ابھی بھی وقت ہے، سوچ سمجھ کر فیصلہ کیا جائے۔
وزرا کا کہنا تھا کہ موجودہ شکل میں اسکیم کی منظوری حکومت کی بد نامی کا باعث بنے گی، حتمی منظوری سے قبل اسکیم پر مزید غور کیا جائے، اسکیم کی کئی شقیں ایسی ہیں جن کو بہتر کیا جا سکتا ہے۔
قبل ازیں وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کابینہ کو ٹیکس اسکیم پر بریفنگ دی، تاہم ان کی بریفنگ پر وزرا نے حسب معمول اپنے تحفظات کا اظہار کیا، وفاقی وزیر نے کہا کہ اسکیم سے متعلق کل جو تحفظات تھے وہ آج بھی دور نہیں ہو سکے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان نے ایمنسٹی اسکیم کی حمایت کر دی
دریں اثنا، وزیرِ اعظم عمران خان نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم پر مشاورت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا، وزیرِ اعظم نے وفاقی وزرا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایمنسٹی اسکیم کی ضرورت ہے، تاہم اس سلسلے میں کوئی جلد بازی نہیں کریں گے، متفق ہونے تک مشاورت جاری رہے گی۔
ٹیکس ایمنسٹی اسکیم پر بحث کے بعد وفاقی حکومت نے اثاثہ جات ڈیکلریشن (ایمنسٹی) اسکیم کی منظوری کابینہ کے آئندہ اجلاس تک مؤخر کر دی، فیصلہ کیا گیا کہ اگلے اجلاس سے پہلے مجوزہ شقوں میں بہتری کی تجاویز تیار کی جائیں گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے معاملے پر وفا قی کابینہ کے اجلاس میں گرما گرمی ہوئی تھی، اجلاس میں اسکیم پر 2 گھنٹے بحث ہوئی، جس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ اس پر مزید غور کیا جائے گا۔