کراچی:میڈیکل کالجز میں داخلہ ٹیسٹ کیخلاف تحریک التواسندھ اسمبلی سے منظور کی لی گئی جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ وفاقی حکومت داخلہ ٹیسٹ منسوخ کرے۔
وزیر صحت سندھ عذرا پیچوہو نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت اٹھارویں ترمیم پرشب خون مار رہی ہے، پہلےپی ایم ڈی سی تھا یہ پہلی بار اس حکومت نےٹیسٹ لیاہے، کالج کےداخلوں کےلیےپہلےکبھی ٹیسٹ نہیں لیاگیا۔
وزیر صحت سندھ نے کہا کہ سینیٹ نے اسے مستردکیا اور مشترکہ اجلاس میں قانون سازی کی گئی، اسمبلی میں ہمارےلوگوں کم تھے جب یہ قانون منظورہوا ہم نےاس پراعتراض کیاتھا، خطوط بھی لکھےتھے۔
ان کا کہنا تھا کہ اٹھارویں ترمیم کےتحت آپ یہ ٹیسٹ نہیں لےسکتےہیں انہوں نےوفاقی سلیبس پریہ ٹیسٹ لیا، یہ ٹیسٹ پنجاب، کےپی،بلوچستان کےطلبا کوبھی منظورنہیں تھا، انہوں نے ہائی کورٹ کےفیصلےپربھی درست عمل نہیں کیا۔
وزیر صحت نے بتایا کہ تمام صوبوں کا سلیبس الگ الگ ہے، 95 فیصد اپنے صوبے اور 5فیصددوسرے صوبوں کےبچوں کو داخلہ دیں گے، ہمارےپاس ڈاکٹرزکی قلت ہے اگریہاں ڈاکٹرزنہیں ہوں گےتوہمارے لیےمسائل ہوں گے ہم نےوزیراعلیٰ کو تحفظات سے آگاہ کر دیا ہے۔