اسلام آباد : وفاقی حکومت نے الیکشن کمیشن کے سندھ اور بلوچستان کے ارکان کی تعیناتی کے معاملے پر سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا، نعیم الحق کا کہنا ہے مبران کی تعیناتی سےمتعلق پارلیمانی کمیٹی ڈیڈ لاک کا شکارہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے کہا الیکشن کمیشن کے سندھ اور بلوچستان کےارکان کی تعیناتی کے معاملے پر وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
نعیم الحق کا کہنا تھا ممبران کی تعیناتی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی ڈیڈ لاک کا شکار ہے، ڈیڈلاک کے بعد کیا کیا جائے؟ آئین مکمل خاموش ہے، معاملے پر سپریم کورٹ سے رجوع کررہے ہیں، سپریم کورٹ بتائے نشستوں کو کیسے پُر کیا جائے۔
یاد رہے چند روز قبل مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے الیکشن کمیشن کی سندھ اور بلوچستان سے نشستوں کےلئے اپنے چھ نام وزیراعظم کو بھجوائے تھے اور کہا تھا انتخاب کیلئے ہر امیدوار پر تفصیلی باہمی مشاورت ضروری ہے۔
مزید پڑھیں : الیکشن کمیشن ارکان کی تقرری ، شہبازشریف نےاپنے 6 نام وزیراعظم کو بھجوادئیے
خط میں سندھ سے سابق صدر سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن خالد جاوید، سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس (ر) عبدالرسول میمن اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے نورالحق قریشی کے نام شامل ہیں ، بلوچستان سے سابق ایڈووکیٹ جنرلز صلاح الدین مینگل اور محمد روف عطاءکے علاوہ سینئر ایڈووکیٹ شاہ محمود جتوئی کے نام تجویز کئے گئے تھے۔
اس سے قبل پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما خورشیدشاہ نے الیکشن کمیشن ارکان پر خطوط سے معاملہ بڑھانے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا ہم نے واضح طور پر اس طرح آگے بڑھنے سے انکار کردیا ہے، عمران خان مودی کےساتھ بیٹھ سکتےہیں ،اپوزیشن کےساتھ کیوں نہیں؟ وزیراعظم اختلافات کودور رکھ کر براہ راست رابطہ کریں۔
خیال رہے الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری کے لیے وزیر اعظم عمران خان نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو خط لکھا تھا، جس میں شہباز شریف کے قانونی نکات کو مسترد کردیئے تھے۔