کراچی : وزارت داخلہ نے سندھ حکومت کی جانب سے رینجرز کو دیئے گئے مشروط اختیارات اور تجاویز کو مسترد کرتے ہوئے اسے انسداد دہشت گردی کے قانون کے منافی قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق رینجرز اختیارات پر وفاق اور صوبے میں ایک بار پھر ٹھن گئی ہے اور صوبہ سندھ کی جانب سے رینجرز کو دیئے گئے مخصوص لیکن مشروط اختیارات کو وفاقی وزارت داخلہ نے مسترد کرتے ہوئے اسے آئین کے منافی قرار دیا ہے۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق رینجرز کو اختیارات اے ٹی اے 1997 کے تحت تفویض کیے گئے جس کے بعد رینجرز کے قیام میں 90 روز کی توسیع کی گئی جب کہ مخصوص شرائط کے ساتھ رینجرز کو اختیارات دینے کی سندھ حکومت کی تجویز کو مسترد کردیا گیا ہے۔
وزارت داخلہ کا موقف ہے کہ انسداد دہشت گردی قانون پر کسی قسم کی قدغن نہیں لگائی جا سکتی اور نہ ہی اس قانون کی متعلقہ شقوں کو جزوی طورپرعلیحدہ یا بدلا جا سکتا ہے اس لیے صوبائی حکومت کی سفارشات کا قانون کے دائرہ کار میں ہونا ضروری ہے اوررینجرزاختیارات کے سلسلے میں تجاویزمتعلقہ قانون کے زمرے میں نہیں آتیں۔
واضح رہے کہ وزارت داخلہ کی جانب سے جاری مراسلے میں رینجرز اختیارات سے متعلق سندھ حکومت کی تجویز کردہ شرائط کو نوٹی فکیشن کا حصہ نہیں بنایا گیا بلکہ رینجرز کو پرانے اختیارات غیرمشروط طور پرتفویض کردیے گئے ہیں جس سے محسوس ہوتا ہے کہ ایک مرتبہ پھر رینجرز کے مخصوص اختیارات پروفاق اور سندھ حکومت آمنے سامنے آگئی ہیں۔
واضح رہے رینجرز کو تین ماہ کے لیے انسداد دہشت گردی کے قانون کے تحت خصوصی اختیارات دیے جاتے ہیں تا ہم جب سے سندھ حکومت اور ان کے رفقاء کے خلاف کارروائیوں کا آغاز ہوا ہے تب سے سندھ حکومت رینجرزاختیارات کی معیاد پوری ہونے کے باوجود توسیع میں حجت سے کام لیتی آئی ہے۔
تاہم اس بارسندھ کابینہ میں مرتب کی گئی سفارشات کی بنیاد پر رینجرز کو محدود اختیارات دینے کا عندیہ دیا گیا اور انسداد دہشت گردی کے قانون کے کچھ جز کو معطل کرنے کی سفارش کی گئی تھی جسے وفاقی وزارت داخلہ نے مسترد کردیا گیا ہے۔