اسلام آباد: وفاقی وزیر فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ خسرو بختیار نے کہا ہے کہ حکومت نے گندم کی فی من قیمت 1365 روپے مقرر کی ہے، کل سے گندم اور آٹے کی قیمت میں کمی آنا شروع ہوجائے گی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ خسرو بختیار نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ این ایل سی نے کل 9 ہزار ٹن گندم سندھ کو دی ہے، آج 10 ہزار ٹن گندم کراچی پہنچ جائے گی، سندھ حکومت نے اس سال ایک دانہ بھی گندم ذخیرہ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ اب تک ایک لاکھ 28 ہزار ٹن گندم سندھ حکومت نے اٹھائی ہے، کے پی کے لیے 4 سے 5 ہزار ٹن گندم کی پبلک سیکٹر سے سپلائی بڑھا دی ہے، کل سے کے پی میں بھی 10 ہزار میٹرک ٹن گندم سپلائی ہوگی۔
وزیر خوراک نے کہا کہ فوڈ ڈیپارٹمنٹ روزانہ کی بنیاد پر رابطے میں ہیں، ای سی سی میں کل کے پی کو ایک لاکھ ٹن گندم کی فراہمی کی تجویز دیں گے، سپلائی متاثر ہونے سے مشکلات کا سامنا ہے، کے پی کو پاسکو اپنے ذخائر سے ایک لاکھ ٹن اور گندم دے گی۔
خسرو بختیار نے کہا کہ پنجاب کے پاس ذخائر موجود ہیں، پنجاب میں 20 کلو کا تھیلا 805 کی قیمت پر ہے، گندم کی اسمگلنگ بھی ہوتی ہے، چمن بارڈر پر 40 ہزار ٹن گندم ماہانہ اسمگل ہورہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ آٹے کا مصنوعی بحران اگلے تین سے چار روز میں ٹھیک ہوجائے گا، معیشت کی بہتری کے لیے سب جماعتوں کو سوچنا چاہئے، وفاقی حکومت عوام کی ضرورت کو اچھی طرح سمجھتی ہے۔