اسلام آباد : وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید کو وزارت سے برطرف کردیا گیا اس حوالے سے سرکاری اعلامیہ بھی جاری کردیا گیا ہے۔
اے آر وائی نیوز چینل کے اینکر پرسن ڈاکٹر شاہد مسعود نے انکشاف کیا ہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید کو وزارت سے فارغ کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب ذرائع کا دعویٰ ہے کہ پرویز رشید کے ساتھ پرنسپل انفارمیشن آفیسر راؤ تحسین کو بھی ان کے عہدے سے برطرف کردیا گیا ہے۔
اس حوالے سے سرکاری اعلامیہ نے ذرائع کے اس خبر کی تصدیق کردی ہے،سرکاری اعلامیہ کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات کو قومی سلامتی سے متعلق خبر کے اجراء میں کوتاہی اور غفلت برتنے پر برطرف کیا گیا ہے۔
بعد ازاں وزیراعظم ہاؤس کے ترجمان مصدق ملک نے بھی خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پرویز رشید نیوز گیٹ کے ذمہ دار ہیں اس لیے انہیں عہدہ چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے تا کہ شفاف تحقیقات ممکن ہو سکے۔
اے آر وائی کے اینکر پرسن ارشد شریف نے نیوز اینکر سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ وزیر اطلاعات کو استعفی دینے کا کہا گیا ہے اور یہ اقدام عسکری حکام کے پرویز رشید کے کردار پر تحفظات کے بعد کیا گیا ہے۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی کی خبر لیک ہونے کے بعد پولیس اور ایجنسیاں تحقیقات کررہی ہیں جس کی وجہ سے تحقیقات مکمل ہونے تک پرویز رشیدسے وزیراعظم نے عہدہ واپس لے لیا ہے۔
ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف ملک سے باہر چلے گئے ہیں جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ممکنہ طور وہ بھی وہاں سے استعفیٰ پیش کردیں گے جب کہ ایک اور وفاقی وزیر جو کہ وزیراعظم کے خاندانی رشتہ دار بھی ہیں ان کے استعفیٰ کا بھی امکان ہے تا ہم وزیر اعظم ان کے معاملے میں احتیاط سے کام لے رہے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ کے اینکر پرسن کاشف عباسی کا کہنا تھا کہ لگتا ہے کہ حکومت نے قومی سلامتی کی خبر لیک ہونے کے معاملے میں کچھ وزراء کی قربانی دینے کا فیصلہ کر لیا ہے یہی وجہ ہے کہ وزیر اطلاعات کو ہٹا دیا گیا ہے اور دیگر دو وزراء کے استعفیٰ دینے کا بھی امکان بھی ہے۔
واضح رہے کہ وزیر اطلاعات پرویز رشید گزشتہ تین دن سے میڈیا پر بھی دکھائی نہیں دے رہے تھے اور سرکاری گھر سے اپنا سامان بھی کچھ دن قبل منتقل کرلیا تھا۔