اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے اپنے رہنما ان کے بیانیے کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں ہیں، ن لیگ کے لوگوں نے ہم سے رابطے شروع کردئیے ہیں۔
اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ نواز شریف جو کچھ کررہے ہیں وہ ملکی یا عوامی مفاد میں نہیں، عدالتوں کو جواب دینے کے بجائے انہوں نے غلط راستہ اپنایا، مسلم لیگ ن کے رہنما ان کے بیانے کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے لوگوں نے ہم سے رابطے شروع کردئیے ہیں، رابطوں میں بتایا گیا کہ نواز شریف کے موقف کی حمایت نہیں کرتے، ن لیگ کا بیانہ حکومت، اداروں کو دباؤ میں لاکر ریلیف حاصل کرنا ہے۔
شبلی فراز نے کہا کہ عمران خان ایسی صورتحال میں گھبرانے والے نہیں، واضح کردیا ہے نہ این آر او ہوگا نہ کیسز ختم ہوں گے، اپوزیشن ہمت کرے استعفے دے ہم فوری ضمنی الیکشن کرائیں گے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ نواز شریف کے قول و فعل میں ہمیشہ تضاد رہا ہے، ان کا بیانیہ حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے ہے، نواز شریف کا سارا بیانیہ کھوکھلا ہے، ان کی کوئی حیثیت نہیں، اپوزیشن چاہے تحریک چلائے یا تنظیم سازی کرے، فرق نہیں پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے بھی ذاتی مفاد کو ملکی مفاد پر ترجیح دی، یہ لوگ سیاست میں وسائل اور اثاثے بنانے کے لیے آئے ہیں، سیاست اور مذہب کو اپنی ذاتی سیاست کے لیے استعمال کیا گیا۔
شبلی فراز نے کہا کہ نیب کیسز کی پاناما طرز پر روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہوگی، سپریم کورٹ کی ہدایات پر حکومت کی قانونی ٹیم نے کام مکمل کرلیا، نیب عدالتوں میں 120 نئے ججز تعینات کیے جارہے ہیں، نیب میں زیر التوا کیسز کے جلد فیصلے ہوں گے۔