تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

بھارت : نوجوان نے خود کشی کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کردی

بنگلور : بھارت میں ایک نوجوان لڑکے نے زہر پیتے ہوئے خودکشی کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر پوسٹ کردی، 24 سالہ نوجوان کا کہنا تھا کہ موت کے احساس کا تجربہ کرنا چاہتا ہوں۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی شہر بنگلور میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا ہے جس میں 24سالہ نوجوان نے کیڑے مار زہریلی دوا پی کر کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا، دھنن جے نے مرنے سے قبل سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک پر اپنی خود کشی کی ویڈیو بھی شیئر کی۔
مذکورہ واقعہ گزشتہ شام پیش آیا۔

اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ دھنن جے کو خطرناک انداز میں ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے کا بہت شوق تھا جس پر اس کے اہل محلہ اور گھر والے بھی سمجھاتے رہتے تھے۔

نوجوان کے اہل خانہ اس کی خواہش سے سخت پریشان تھے اور یہ خطرناک کھیل کھیلنے سے روکتے تھے، لاک ڈاؤن کے دنوں کے دنوں میں بے روزگاری کے باعث اس کے اپنے اہل خانہ سے آئے دن جھگڑے ہوتے رہتے تھے۔

ماں کی ڈانٹ سے دلبرداشتہ ہوکر اس نے کیڑے مار دوا پی کر اپنی ماں کو ڈرانے کی کوشش کی، نوجوان نے دکان سے کیڑے مار دوا کی ایک بوتل خریدی اور ویڈیو ریکارڈ کرتے ہوئے کہا کہ میں جان نکلنے کی تکلیف اور کرب کا اندازہ لگانے کے لیے زہر پی رہا ہوں اور میں موت کے احساس کا تجربہ کرنا چاہتا ہوں۔

علاقہ مکینوں نے دھنن جے کو زخمی حالت میں فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا جہاں اگلے ہی روز علاج کے دوران اس کی موت واقع ہوگئی، پولیس نے خود کشی کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ دھنن جایا پہلے بھی اپنی ماں کو خودکشی کرنے کا کہہ کر ڈراتا رہتا تھا اور حال ہی میں ہونے والی شادی کے بعد بھی وہ سدھرا نہیں تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اس سے قبل اس شخص نے اپنی موٹر سائیکل کو درخت سے بھی ٹکرایا تھا جس سے اسے موت کا احساس ہوتا تھا لیکن وہ معمولی زخمی ہوا تھا۔

Comments

- Advertisement -