کراچی: سابق اسپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کے منشور میں اب روٹی کپڑا اور مکان نہیں رہا، پیپلزپارٹی کے انتخابی نشان تیر پر الیکشن نہیں لڑوں گی، پارٹی کو ٹکٹ کے لیے درخواست بھی نہیں دوں گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’الیونتھ آور‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، فہمیدہ مرزا نے کہا کہ کسی بھی سیاسی جماعت کو اس کے منشور سے پہچانا جاتا ہے، پارٹی کی بنیاد منشور اور نظریے پر ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی جماعت اب نہیں رہی، پیپلزپارٹی کا مطلب ہے عوام کی جماعت اور اس میں اب عوام نہیں ہے، ہمیشہ پیپلزپارٹی پر تنقید کی ہے، اسمبلی میں بھی آواز اٹھائی ہے، جب بھی اسمبلی میں بات کی اپنے حلقے کی عوام کی بات کی ہے، میرا نظریہ وہ ہے جو بدین کے عوام کا ہے۔
فہمیدہ مرزا نے کہا کہ بہت سے خدشات ہیں، الیکشن شفاف ہونے چاہئیں، الیکشن قریب آتے ہی سڑکوں پر موجود ہیں کام بھی ہورہے ہیں، ہم دس سال سے عوام کو ریلیف نہیں دے سکے ہیں، وفاق سے 5 سال میں بدین کے عوام کے لیے کوئی فنڈ نہیں ملا۔
سابق اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ میرے بیٹے کو بھی پانچ سال میں صرف ایک بار مائیک دیا گیا، میرے بیٹے کو صوبائی حکومت کی جانب سے بھی کوئی فائدہ نہیں دیا گیا، ذوالفقار مرزا بھی عوام اور اپنی وزارت سے متعلق آواز اُٹھا رہے تھے۔