دمشق: رقیہ حسن نامی فلسفے کی طالبہ اورصحافی شام کے شہررقہ میں داعش کے ہاتھوں قتل کردی گئی۔
تیس سالہ صحافی رقیہ حسین جو کہ نسان ابراہیم کے قلمی نام سے پہچانی جاتی تھیں گزشتہ سال ماہ ستمبر میں داعش کے ہاتھوں قتل کردی گئی تاہم قتل کی خبرحال ہی میں منظرعام پرآئی ہے۔
سوشل میڈیا پر سرگرم ایک شخص نے دعویٰ کیا ہے کہ رقیہ کو داعش کے مسلح دہشت
گردوں نے قتل کردیا ہے جبکہ داعش نے گزشتہ ہفتے سوشل میڈیا پردعویٰ کیا تھا کہ رقیہ زندہ ہیں۔
"Nissan Ibrahim” Syrian activist from #Raqqa has been executed in Raqqa city by #IS #RIP . pic.twitter.com/KM8dEILMtr
— الرقة تذبح بصمت (@Raqqa_SL) January 2, 2016
رقیہ ایک نڈر صحافی تھیں جو کہ شام کے شہررقہ میں رہ کر شہر کی صورتحال کے بارے میں لکھا کرتی تھیں، واضح رہے کہ رقہ داعش، شامی باغیوں اوراتحادی افواج تینوں کے درمیان میدانِ جنگ بنارہتا ہے۔ داعش نے گزشتہ سال اگست میں رقیہ پرالزام عائد کیا تھا کہ وہ شامی باغیوں سے رابطے میں ہے اور داعش کے خلاف ان کو اطلاعات فراہم کرتی ہیں۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اسی خطے سے تعلق رکھنے والے ایک ایکٹیوسٹ کا کہنا ہے کہ رقیہ داعش کے ہاتھوں قتل کی جانے والی پہلی خاتون صحافی نہیں تھی بلکہ اس سے پہلے بھی کئی خواتین صحافیوں کو قتل کیا جاچکا ہے تاہم ان کی شناخت آشکار نہیں کی گئی۔ رقیہ کا فیس بک اکاؤنٹ ابھی بھیکھلا ہوا ہے اور خیال کیا جارہا ہے کہ دولت اسلامیہ کے افراد اسکی نگرانی کررہے ہیں کہ مقتول رقیہ کس قسم کے اشخاص کے ساتھ رابطے میں تھی۔ ابو محمد نامی سوشل میڈیا ایکٹویسٹ نے رقیہ کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پرلکھے گئے آخری الفاظ ٹویٹ کیے ہیں جن میں رقیہ کا کہنا تھا کہ ’’ میں رقہ میں ہوں اور مجھے مسلسل قتل کی دھمکیاں مل رہی ہیں، جب داعش مجھے گرفتارکرکے قتل کردے گی تومجھے اس میں کوئی تعجب نہیں ہوگا کہ وہ میرا سرکاٹ دیں گے کہ ذلت کی زندگی سے عزت کے ساتھ سرکٹوانا بہتر ہے‘‘۔
1-the last words from Nissan Ibrahim Syrian activist who got executed by #ISIS was ” im in Raqqa and I received pic.twitter.com/4CPswO2LLI — الرقة تذبح بصمت (@Raqqa_SL) January 2, 2016
#Raqqa 2-"Death threats and when #ISIS will Arrest me and kill me its ok Because they will cut my head and i have Dignity its better than”
— Abu Mohammed (@Raqqa_sl1) January 2, 2016
#Raqqa 3-I live in Humiliation with #ISIS #RIP Nissan — Abu Mohammed (@Raqqa_sl1) January 2, 2016