کراچی : پاکستان سے تعلق رکھنے والی سسٹر زیف نے امریکا میں لاکھوں روپے مالیت کا گلوبل ٹیچر انعام جیت کر ملک کا نام دنیا بھر میں روشن کردیا۔
وہ 10 لاکھ امریکی ڈالر کا انعام حاصل کرنے والی دنیا کی آٹھویں استاد ہیں جنہوں نے اپنی کم عمری سے ہی غریب اور نادار بچوں کو مفت تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں سسٹر زیف نے خصوصی شرکت کی اور گفتگو کرتے ہوئے اپنی انتھک محنت اور جدوجہد کے بارے میں ناظرین کو آگاہ کیا۔
سسٹر زیف نے بتایا کہ انہوں نے بطور ٹیچر اپنے کیریئر کا آغاز 13 سال کی عمر سے کیا اور اپنے گھر کے صحن میں اسکول کھولنے کا فیصلہ کیا، وہ گزشتہ 26 سال سے بچوں کو تعلیم دے رہی ہیں اور خصوصی طور پر لڑکیوں کی تعلیم کے لئے سرگرداں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے اسکول کھولا تو ابتدا میں وہ طالب علموں کو ہر روز 4گھنٹے پڑھاتی تھیں اور خود ہر رات 4 گھنٹے اپنی تعلیم پر توجہ دیتی تھیں جب کہ بچوں کو پڑھانے سے پہلے8 گھنٹے کام بھی کرتی تھیں۔
ابتدا میں اسکول کے اخراجات پورا کرنے کیلئے کڑھائی کا کام بھی کیا اور میٹرک کے بعد مختلف ملازمتیں کیں اور اپنے ساتھ بچوں کی تعلیم کا سلسلہ بھی جاری رکھا، اور تنخواہ سے اسکول کے اخراجات بھی پورے کیے۔
اپنے گھر کے صحن میں چند مقامی طلبہ کے ساتھ شروعات کرنے والی سسٹر زیف اب 215 غریب طلبا کو مفت تعلیم فراہم کررہی ہیں اور خود گریجویشن کرچکی ہیں اس کے ساتھ انہوں نے خواتین کے لئے ایک فلاحی تنظیم ’’زیفانیا فری ایجوکیشن اینڈ ویمن امپاورمنٹ (زیڈ ڈبلیو ای ای) فاؤنڈیشن‘‘ بھی قائم کرکھی ہے۔
یاد رہے کہ گلوبل ٹیچر پرائز دنیا بھر میں ایسے اساتذہ کو دیا جاتا ہے کہ جو ہر ہفتے 5 سے 18 سال کی عمر کے بچوں کو کم از کم 10 گھنٹے پڑھاتے ہیں، رواں برس 130 ممالک سے تعلق رکھنے والے 7 ہزار سے زائد اساتذہ کی نامزد کیا گیا اور ان میں سے پاکستان سے تعلق رکھنے والی سسٹر زیف کا انتخاب کیا گیا۔