سونف عام طور پر ایک جانی پہچانی خوراک ہے، پیٹ کی تکالیف، ہاضمے کی خرابیوں کے لیے اسے بکثرت استعمال کیا جاتا ہے، اس مقصد کے لیے اکثر لوگ پان میں سونف ڈال کر کھاتے ہیں۔ اس سے فائدے کے لیے ضروری ہے کہ اسے اچھی طرح چبا کراس کا لعاب نگل لیا جائے۔
سونف منہ کو خوشبودار بنادیتی ہے، سونف کے استعمال سے ہاضمے کی صلاحیت بڑھتی ہے، سونف خاص طور پرغذا کے روغنی یا چربیلے اجزا ہضم کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔
ایک مغربی محقق نے سونف کی پیشاب آور صلاحیت کی تعریف کرتے ہوئے لکھا ہے کہ سونف آلات بول‘ گردے و مثانے کا ورم دور کرنے کےلیے بہت موثر ہے۔
اسے باقاعدہ استعمال کرتے رہنے سے گردے‘ مثانے میں پتھری نہیں بنتی اور اگر بن بھی گئی تو اس کے استعمال سے پتھری خارج ہوجاتی ہے۔
سونف دودھ پلانے والی ماﺅں کے لیے بھی بہت مفید سمجھی جاتی ہے، اس کے استعمال سے دودھ کی مقدار بڑھ جاتی ہے، سونف میں زنانہ ہارمون‘ ایسٹروجن جیسی خاصیت بھی ہوتی ہے اس لحاظ سے یہ خواتین کے لیے بہت موثر ثابت ہوتی ہے سونف کا مزاج گرم اور خشک ہے۔
سونف کے طبی فوائد:
پیٹ کے درد میں مفید ہے اس کے کھانے سے پیٹ صاف ہو جاتا ہے۔
بینائی کو تیز کرتی ہے۔
موٹاپے کو کم کرنے میں مددگار ہے۔
زکام کی صورت میں سونف کے ساتھ لونگ پانی میں ابال کر پیا جائے تو فائدہ ہوتا ہے۔
کان کے درد میں روغن سونف نیم گرم کر کے کان میں ڈالنے سے آرام مل جاتا ہے۔
سونف کا جوشاندہ پیٹ کے مروڑ ،ریاح(گیس) اور قبض کو ختم کرتا ہے۔
ایسی مائیں جن کو دودھ کم آتا ہو اگر پانی میں سونف ملا کر پلایا جائے تو دودھ بڑھ جاتا ہے۔
عرق سونف جوڑوں کے درد اور سوجن میں مفید ہے۔
موٹاپے کا شکار عورتیں روغن سونف کو متاثرہ جگہ پر مالش کریں جس سے چربی کم ہو گی۔
عرق سونف لیکوریا میں بھی فائدہ مند ہے۔
بہرہ پن اور کانوں کے زخموں میں اس کا استعمال فائدہ مند ہے۔
دماغ کی کمزوری میں سونف کا استعمال مفید ہوتا ہے۔
گردے کی پتھری میں سونف فائدہ مند ہے۔
جگر کی کمزوری میں مفید ہے۔
سونف استعمال کرنے سے دانت کے درد میں افاقہ ہوتا ہے