تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

کیا باسط نے عائشہ سے نکاح کرلیا؟

اے آر وائی ڈیجیٹل کے ڈرامہ سیریل ’حبس‘ کی چھٹی قسط میں عائشہ پر الزام لگانے پر باسط نے ملازم کو تھپڑ ماردیا۔

ڈرامہ سیریل ’حبس‘ میں فیروز خان (باسط)، اشنا شاہ (عائشہ)، عائشہ عمر (روہا)، اسرا غزل (سعدیہ باسط کی والدہ)، جاوید شیخ، عمران اسلم، صبا فیصل، حنا رضوی، دانیہ انور(بانو) ودیگر مرکزی کردار نبھا رہے ہیں۔

چھٹی قسط میں دکھایا گیا کہ باسط نئی کمپنی میں نئی ملازمہ کو فون خرید کردینے کا کہتے ہیں جس پر حمزہ (کمپنی کا ملازم) عائشہ پر الزام عائد کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ باس اور عائشہ کے درمیان کچھ چل رہا ہے۔

عائشہ یہ سب کچھ جاکر باس باسط کو بتادیتی ہیں پھر وہ پوچھتے ہیں کہ کس نے کہا ہے یہ تم سے عائشہ حمزہ کا نام لیتی ہیں پھر باسط حمزہ کے پاس جاتے ہیں تو اپنے کانوں سے سن لیتے ہیں حمزہ انہی سے متعلق بات کررہے ہوتے ہیں۔

یہ سن کر باسط کا پارہ ہائی ہوجاتا ہے اور وہ حمزہ کو تھپڑ جڑ دیتے ہیں اور ہاتھ سے پکڑ کر اسے عائشہ کے پاس لے جاکر معافی مانگتے کا کہتے ہیں حمزہ تھپڑ کھانے کے بعد عائشہ سے معافی مانگ لیتے ہیں۔

باسط غصے میں آفس میں اعلان کرتے ہیں کہ اگر ایسی سوچ رکھنے والا کوئی اور موجود ہے تو وہ میرے آفس سے چلا جائے مجھے ایسی گھٹیا سوچ والی کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

عائشہ یہ دیکھ کر کے باس نے انصاف کیا ہے خوش ہوجاتی ہیں اور پھر سے اپنا کام کرنے لگ جاتی ہیں۔

ادھر بانو کزن کی جانب سے شادی سے انکار کیے جانے پر اپنی والدہ پر برس پڑتی ہیں اور کچھ کھانے پینے سے انکار کردیتی ہیں اور کزن نے انکار کی قصور وار والدہ کو ہی ٹھہراتی ہیں کیونکہ ان کی والدہ انہیں نوکری کروانے کے ساتھ ساتھ کزن سے شادی میں تاخیر کرتی چلی جارہی تھیں۔

بانو کا کزن بھی کسی دوسری لڑکی سے شادی کررہا ہے اور بانو ان کی شادی میں جانے کا فیصلہ کرتی ہیں۔

ادھر باسط کو اپنی والدہ کو لے کر تلخیاں بڑھتی ہی جارہی ہیں وہ باسط کے حق میں بھی بات کرتی ہیں تو انہیں الٹی ہی لگتی ہے اور ان سے کہتے ہیں کہ میرے معاملات میں مداخلت نہ کریں۔

باسط کہتے ہیں کہ بچہ جب بچپن میں بیمار ہوتا ہے تو ماں کو بتاتا ہے لیکن مجھے بچپن سے ہی کسی کو بتانے کی عادت نہیں ہے، آپ کی یاد کو خود کی طرف آنے سے بچانے کیلیے میں پہلے بھی نیند کی گولیاں کھایا کرتا تھا اور اب آپ مجھ سے آکر پوچھ رہی ہیں جب آپ کے بغیر مجھے جینے کی عادت ہوگئی ہے۔

سعدیہ اپنے بیٹے باسط سے معافی مانگتی ہیں جس پر باسط انہیں بے دلی سے کہتے ہیں کہ جائے معاف کردیا اب یہاں سے چلی جائیں اور آپ کو کیا دوں۔

حبس کی ساتویں قسط کے پرومو میں دکھایا گیا ہے کہ سعدیہ باسط کو قرضہ لینے سے منع کردیتی ہیں اور شادی کرنے پر زور دیتی ہیں جس پر باسط کہتے ہیں کہ میں نے نکاح کرلیا ہے؟ کیا باسط نے عائشہ سے نکاح کیا ہے؟ یا پھر جائیداد کی خاطر بہانہ بنایا ہے یہ تو آنے والی قسط میں ہی پتا چل سکے گا؟ یہ سب جاننے کے لے ’حبس‘ ہر منگل کی رات 8 بجے دیکھنا نہ بھولیں۔

Comments

- Advertisement -
نعمان ناصر
نعمان ناصرhttps://arynews.tv/
صحافی و بلاگر، 6 سال سے اے آر وائی نیوز سے وابستہ ہیں