کراچی : ایف آئی اے نے بانی ایم کیوایم کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں 10 اہم رہنماؤں کو طلب کرلیا ہے جو مختلف طریقوں سے پیسا جمع کرکے خدمت خلق فاؤنڈیشن کے اکاؤنٹ میں جمع کرایا کرتے تھے.
تفصیلات کے مطابق فیڈرل انویسٹی گیشن اتھارٹی کے انسداد دہشت گردی ونگ نے منی لانڈرنگ کیس میں ایم کیوایم رہنماؤں کیف الوریٰ، ڈاکٹرصغیر، شاہد، زبیر، طاہر، منظوراحمد، رؤف مغل، عمران، رفیق راجپوت اور کمال صدیقی کو طلب کرلیا ہے.
طلب کیے گئے رہنماؤں پر چائنا کٹنگ، بھتہ اور دیگر ذرائع سے 2 ارب فنڈز اکٹھا کرکے ایم کیوایم کی فلاحی تنظیم خدمت خلق فاؤنڈیشن میں جمع کرایا کرتے تھے جو ’کے کے ایف‘ کے ذریعے لندن سیکرٹیریٹ بھیجوائی جاتی تھی.
ذرائع کے مطابق کیف الوریٰ نے 15 کروڑ سے زائد رقم، شاہد نے ایک کروڑ 40 لاکھ، ڈاکٹرصغیر نے 16 لاکھ 50 ہزار سمیت دیگر رہنماؤں نےبھی مختلف رقوم جمع کرائیں جو لندن میں وکلا کی فیس، سیکیورٹی کمپنی اور اخراجات پر خرچ ہوتی تھی.
منی لانڈرنگ کیس، ایم کیو ایم کی 13اہم شخصیات کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی تیاری
خیال رہے اس سے قبل 2013 میں بانی ایم کیو ایم اور لندن میں مقیم رہنماؤں پر منی لانڈنگ کیس کا آغاز اسکاٹ لینڈ یارڈ نے کیا تھا جس میں بانی ایم کیو ایم گرفتار بھی ہوئے تھے تاہم ناکافی شواہد کی بناء پر اکتوبر 2016 میں کیس ختم کردیا گیا تھا جس کے بعد پاکستان میں ڈاکٹرعمران فاروق اور منی لانڈرنگ کیس پاکستان میں شروع کیا گیا تھا.
لندن : بانی ایم کیوایم کے خلاف منی لانڈرنگ کیس ختم
یاد رہے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کیخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا آغاز اس وقت ہوا جب لندن پولیس ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس کے سلسلے میں چھ دسمبر دوہزار بارہ کو متحدہ کے دفتر پہنچی اور چھاپے کے دوران، لاکھوں پاؤنڈ برآمد کیے بعد ازاں اٹھارہ جون 2013 کو لندن پولیس نے الطاف حسین کے گھر کی تلاشی کے دوران اُن کی رہائش گاہ سے غیر قانونی خطیر پاؤنڈ برآمد کرنے کا دعویٰ کیا تھا.