اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے وفاقی تحقیقات ایجنسی (ایف آئی اے) کی خالی اسامیوں کے کیس میں فیصلہ سنا دیا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں ایف آئی اے میں خالی اسامیوں پر زائد پی ایس پی افسران کی تعیناتیاں رولز کی خلاف ورزی قرار دے دیں اور کہا کہ مقررہ تعداد سے زائد پولیس سروس پاکستان کے افسران تعینات نہیں کیے جا سکتے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ خالی اسامیوں پر زائد افسران کی تعیناتی پی ایس پی رولز کی خلاف ورزی ہے، رولز کے مطابق صرف 25 اسامیوں پر پی ایس پی افسران تعینات کیے جا سکتے ہیں۔
’25 کو کل اسامیوں کا 25 فیصد نہیں تصور کیا جا سکتا، ایسا کرنا پی ایس پی رولز کے خلاف ورزی ہوگا۔ پی ایس پی افسران کی تعیناتی کیلیے وفاقی حکومت پی ایس پی رولز پر عمل کرنے کی پابند ہے۔ عدالت بابر شہریار کیس میں ڈپارٹمنٹل پروموشن کمیٹی کا اجلاس 60 دن میں بلانے کا طے کرچکی ہے۔‘
اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ ڈی پی سی نہ بلانے پر وزارت داخلہ اور ایف آئی اے افسران عدالتی حکم عدولی کے مرتکب ہو سکتے ہیں، درخواست گزار چاہے تو توہین عدالت کی کارروائی کیلیے عدالت سے رجوع کر سکتا ہے، ڈی پی سی کا معاملہ پہلے ہی طے ہو چکا ہے اس لیے کوئی نیا حکم جاری کرنے کی ضرورت نہیں۔