تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

شوگر مافیا کے خلاف کارروائی کیلئے ایف آئی اے کی 11 تحقیقاتی رکنی ٹیم تشکیل

اسلام آباد : شوگر مافیا کے خلاف کارروائی کے لئے ایف آئی اے کی گیارہ رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی ، ٹیم جعلی طور پر چینی کی افغانستان برآمد کرنے سمیت منی لانڈرنگ کی بھی تحقیقات کرے گی۔

تفصیلات کے مطابق شوگر انکوائری کمیشن رپورٹ پرایکشن کیلئے فیڈرل انوسٹیگیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے گیارہ رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی ، تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ڈائریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد زون ڈاکٹرمعین مسعود ہوں گے۔

ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم میں کسٹمز،ایف آئی اے ،ایف بی آر ،اسٹیٹ بینک نمائندےبھی شامل ہیں، گیارہ رکنی تحقیقاتی ٹیم جعلی طور پر چینی کی افغانستان برآمد کرنے سمیت منی لانڈرنگ کی بھی تحقیقات کرے گی۔

یاد رہے وزیر اعظم عمران خان نے شوگر مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ کرپٹ عناصر کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا، حکمران خود ملوث نہ ہوں تو کرپٹ عناصر معاشرے میں پنپ نہیں سکتے۔

وزیر اعظم نے شوگر کمیشن رپورٹ کی بنیاد پر ایف بی آر، نیب، ایس ای سی پی اور ایف آئی اے کو تحقیقات کا حکم بھی دیا جبکہ وزیر اعظم کی ہدایت پر مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے گورنراسٹیٹ بینک، مسابقتی کمیشن اور 3 صوبوں کو اس سلسلے میں خطوط لکھے ، جن کے ساتھ شوگر کمیشن رپورٹ بھی ارسال کی گئی۔

وفاقی حکومت نے 90 روز میں عمل درآمد رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

خیال رہے وفاقی کابینہ نے تئیس جون کوشوگرانکوائری کمیشن کی رپورٹ پرایکشن کی منظوری دی تھی، وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ کابینہ نے شوگر انکوائری کمیشن رپورٹ کے حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے حالیہ فیصلے کا خیر مقدم کیا اور کمیشن رپورٹ کی سفارشات کے حوالے سے مستقبل کے لائحہ عمل کی منظوری دی۔

شبلی فراز کے مطابق وزیراعظم نے کہا تھا کہ چینی کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے تحقیقات کے لیے کمیشن کا قیام عوامی مفاد میں کیا گیا، انکوائری کمیشن کی سفارشارت کے ضمن میں متعلقہ اداروں کو سونپی جانے والی ذمہ داریوں کے حوالے سے ہدایت کی کہ تمام متعلقہ ادارے مقررہ مدت میں اس معاملے کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

Comments

- Advertisement -