اسلام آباد : سینیٹ کی قائمہ کمیٹی امور تحفظ اطفال کے اجلاس کے دوران ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ بچوں پر فلمائی گئی فحش فملوں کا ڈیٹا ڈاونلوڈ کرنے والوں کی مانیٹرنگ جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق چائلڈ پورنوگرافی اور بچوں سے زیادتی کے کیسوں سے متعلق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی امور تحفظ اطفال کا سینیٹر روبینہ خالد کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا پولیس اور ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ حکام نے چائلڈپورنوگرافی پر بریفنگ دی۔
بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ دونوں محاذوں پر ٹیکنیکل تحقیقات کا طریقہ کار اپنایا گیا ہے، زیادتی کیسز میں ملزنا کے خلاف ثبوت جمع کرنے کا بھی نیا طریقہ کار اپنایا ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ سائبر ونگ چائلڈ پورنوگرافی اپلوڈنگ کیخلاف نئے طریقے اپنارہی ہے جبکہ ملک میں بچوں پر فلمائی جانے والی فحش فلموں کی تشکیل کا پتہ لگانے کے انتظامات جاری ہیں، چائلڈ پورنو گرافی کے خلاف 2 بڑے اقدامات کا عنقریب آغاز ہوگا۔
سینیٹر روبینہ خالد کا کہنا تھا کہ بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات بڑے جرائم ہیں، زیادتی کیسز میں معاملہ دبانے کےلیے والدین پر دباو ڈالا جاتا ہے۔
کنوینئر کمیٹی کا کہنا تھا کہ بچوں سے زیادتی کے واقعات روکنے کےلیے پولیس کو تربیت فراہم کرنا ہوگی تاکہ ان سنگین واقعات کو بروقت حل کیا جاسکے۔
ایف آئی اے سائبر کرائم حکام نے کہا کہ چائلڈ پورنوگرافی کیس میں سہیل ایاز جیل میں ہے، ملزم کو سخت سزا دلوانے کیلئے کیس کی مکمل پیروی کی جارہی ہے اور چائلڈ پورنوگرافی پر ملک بھر میں ٹارگٹڈ آپریشن بھی جاری ہیں۔
ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ چائلڈ پورنوگرافی دیکھنے والوں کا ڈیٹاحاصل کرلیا ہے، چائلڈ پورنو گرافی کا ڈیٹا ڈاؤن لوڈ کرنے والوں کی مانیٹرنگ بھی جاری ہے۔
اجلاس میں مانسہرہ میں مدرسے میں بچے کے ساتھ زیادتی کے معاملہ زیرغور آیا جس پر ایبٹ آباد پولیس حکام نے مانسہرہ مدرسہ زیادتی کیس پر کمیٹی کو بریفنگ دی۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ مانسہرہ مدرسہ زیادتی کا ملزم طارق شمس الدین جیل میں ہے، طارق شمس الدین کی ہائیکورٹ سے ضمانت مسترد ہوگئی ہے۔
کے پی کے پولیس حکام نے دوران اجلاس بتایا کہ نوشہرہ میں بچی کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزمان نے بچی کو قتل کے بعد پانی کے ٹینک میں ڈبو دیا۔