تازہ ترین

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

ن لیگ کے مرکزی سیکریٹریٹ پر ایف آئی اے کا چھاپہ

لاہور: مسلم لیگ ن کے مرکزی سیکریٹریٹ پر ایف آئی اے نے چھاپہ مارا ہے، ایف آئی اے نے عطا اللہ تارڑ کو صبح ٹیمپل روڈ دفتر طلب کیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے مرکزی سیکریٹریٹ پر فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے چھاپہ مارا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جج بلیک میلنگ کیس سے متعلق شواہد کے لیے چھاپہ مارا گیا ہے۔

عطا تارڑ کچھ دیر پہلے پنجاب اسمبلی میں موجود ہے، ایف آئی اے کی ن لیگ سیکریٹریٹ میں حمزہ شہباز کے دفتر میں پہنچنے کی کوشش کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ 180 ایچ پر تعینات حمزہ شہباز کے ملازمین کی جانب سے مزاحمت کی گئی۔

عطا تارڑ نے کہا کہ مریم نواز کی پریس کانفرنس کا ریکارڈ قبضے میں لینے کے لیے چھاپہ مارا گیا، ایف آئی اے کی ٹیم اس وقت ماڈل ٹاؤن سیکریٹریٹ میں موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابق ڈی جی ایف آئی اے نے غیرقانونی احکامات ماننے سے انکار کیا، حکومت نے ویڈیو کی فرانزک کا کہا تھا لیکن اب تک نہیں کی گئی، انتقامی کارروائیوں سے سب کو جیل میں ڈالنا چاہتے ہیں۔

عطا تارڑ نے کہا کہ نواز شریف کے مخالف شخص واجد ضیا کو ڈی جی ایف آئے تعینات کیا گیا، نیب صرف اپوزیشن کو نوٹسز جاری کررہا ہے، حکومتی ارکارن کو نہیں۔

ن لیگ کے رہنما نے کہا کہ ناصر بٹ کی ویڈیو ففرانزک آڈٹ کیوں نہیں کرایا گیا، کل صبح 11 بجے ضرور ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوں گے، ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیا ن لیگ مخالف ذہنیت کے حامل ہیں۔

عطا تارڑ نے کہا کہ اداروں کو ہدایات دی جارہی ہیں، دفتر کے چھاپے میں کمپیوٹر کی ہارڈ ڈرائیور قبضے میں لی گئی ہے۔

 

Comments

- Advertisement -