اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے متحدہ قومی موومنٹ کے فلاحی ادارے خدمت خلق فاؤنڈیشن کی 48 گاڑیوں کی مکمل جانچ پڑتال کا فیصلہ کرتے ہوئے محکمہ ایکسائز کو خط لکھ دیا۔
تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے فلاحی ادارے خدمت خلق فاؤنڈیشن پر منی لانڈرنگ کیس کے حوالے سے ایف آئی اے نے اہم پیشرفت دکھاتے ہوئے ادارے کی گاڑیوں کی مکمل جانچ پڑتال کا فیصلہ کیا ہے۔
اس سلسلے میں ایف آئی اے انسداد دہشت گردی ونگ نے محکمہ ایکسائز کو خط لکھ کر ادارے کی 48 گاڑیوں کی تفصیلات طلب کی ہیں۔
اپنے خط میں ایف آئی اے نے کہا ہے کہ فاؤنڈیشن کی گاڑیاں کس کے نام ہیں اس بارے میں تفصیلات دی جائیں۔ ایف آئی اے نے فاؤنڈیشن کی کسی بھی گاڑی کی ملکیت تبدیل کرنے سے بھی روک دیا ہے۔
ایف آئی اے نے خط کی نقول انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) میں بھی جمع کروا دی ہیں۔
خیال رہے کہ خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا انکشاف کچھ عرصہ قبل ہوا تھا۔
ایف آئی اے کی تحقیقات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے 50 سے زائد رہنما غیر قانونی ٹرانزیکشنز میں ملوث تھے۔ ادارے کے نام پر اربوں روپے کی رقوم منی لانڈرنگ کے ذریعے لندن بھجوائی گئیں۔
بعد ازاں ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ نے 726 افراد کی فہرست جاری کی تھی جن سے مجموعی طور پر ایک ارب روپے جمع کرنے ہیں۔
جاری کی جانے والی فہرست میں میئر کراچی وسیم اختر کا نام بھی شامل تھا۔ وسیم اختر کے علاوہ دیگر افراد میں قمر منصور، اشفاق منگی اور تنویر الحق تھانوی سمیت اہم نام شامل تھے۔
کے کے ایف پر منی لانڈرنگ کا مقدمہ ضابطہ فوجداری کے تحت درج ہے۔
ایف آئی اے کے مطابق منی لانڈرنگ کی تحقیقات مکمل ہوتے ہی ایم کیو ایم کے اہم رہنماؤں کی گرفتاری کی جائے گی۔
3 جنوری کو ایف آئی اے نے فاؤنڈیشن کی ساڑھے 3 ارب روپے مالیت کی جائیدادیں بھی ضبط کرلیں تھی۔ ایف آئی اے کے مطابق فاؤنڈیشن کی جائیدادیں بھتے کی رقوم سے بنائی گئیں۔