کراچی: ایف آئی اے نے ایڈمنسٹریٹر کے کے ایف کو ایمبولینس کی ممکنہ فروخت سے روک دیا، خلاف ورزی پر قید یا جرمانے کے علاوہ دونوں سزائیں بھی لاگو ہوں گی۔
تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے خط کے ذریعے ایڈمنسٹریٹر کے کے ایف کو ایمبولینس کی ممکنہ فروخت سے روک دیا، خط میں کہا گیا ہے کہ ایمبولینسز کی فروخت کے لیے جاری کارروائی فوری روک دی جائے۔
ایف آئی اے کی جانب سے خط میں کہا گیا ہے کہ زیر تفتیش معاملے پر گاڑیاں، ایمبولینس فروخت یا منتقل نہیں کی جاسکتیں، ایف آئی اے یا متعلقہ عدالت کی اجازت کے بغیر کارروائی نہیں کی جاسکتیں، خلاف ورزی پر قید یا جرمانے کے علاوہ دونوں سزائیں بھی لاگو ہوں گی۔
ذرائع کے مطابق ایڈمنسٹریٹر کے کے ایف کو خط درج ایف آئی آر کے حوالے سے جاری کیا گیا ہے، ایڈمنسٹریٹر نے ایمبولینسز کی فروخت کے لیے اشتہار 9 دسمبر کو جاری کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق اشتہار کے تحت مبینہ 70 ایمبولینسز کی فروخت کی کارروائی شروع کی گئی تھی، کے کے ایف کی ملکیتی جائیدادوں کی فروخت پر ایف آئی اے پابندی لگا چکی ہے۔
مزید پڑھیں: خدمت خلق فاؤنڈیشن کی ساڑھے 3 ارب روپے مالیت کی جائیدادیں ضبط
واضح رہے کہ گزشتہ روز ایف آئی اے کی جانب سے متحدہ قومی موومنٹ کے فلاحی ادارے کے کے ایف کی ساڑھے تین ارب روپے مالیت کی جائیدادیں ضبط کی گئی تھیں۔
خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا انکشاف 3 ماہ قبل ہوا تھا، ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ فاؤنڈیشن کی جائیدادیں بھتے کی رقوم سے بنائی گئیں۔
یاد رہے کہ ترجمان متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی جانب سے خدمت خلق فاؤنڈیشن کی املاک کو قبضے میں لینے پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔