لاہور: ترجمان پنجاب حکومت اور ن لیگی رہنما زعیم قادری کی پریس کانفرنس کے دوران گلو بٹ کے بھائی نے صحافیوں سے شدید بدتمیزی کا مظاہرہ کیا تاہم ن لیگ نے گلو بٹ کے بھائی سے لاتعلقی کا اعلان کردیا جس کے بعد صحافیوں نے گلو بٹ کے بھائی کو گھیرے میں لے لیا۔
لاہور میں پنجاب حکومت کے ترجمان اور ن لیگی رہنما زعیم قادری کی پریس کانفرنس کے دوران نواز شریف جانثار فورس نے وہاں موجود صحافیوں سے شدید بدتمیزی کا مظاہرہ کیا۔ اس دوران ن لیگی کارکنان آپس میں باہم دست و گریباں بھی ہوگئے۔
سانحہ ماڈل ٹاؤن میں گاڑیوں کے شیشے توڑنے والے گلو بٹ کا بھائی بھی پریس کانفرنس میں موجود تھا جس نے صحافیوں سے بدتمیزی کی اور انہیں دھکے دیے۔ اس دوران زعیم قادری اٹھ کر پریس کلب کے صدر کے کمرے میں جا کر بیٹھ گئے۔
رائیونڈ مارچ روکنے کے لیے مسلم لیگ یوتھ ونگ کی ڈنڈا بردار فورس قائم *
صحافیوں نے پریس کلب کا مرکزی گیٹ بند کردیا اور گلو بٹ کے بھائی کے خلاف احتجاج شروع کردیا۔ ان کا مطالبہ تھا کہ گلو بٹ کے بھائی کی بدتمیزی کا نوٹس لیا جائے۔ ن لیگ نے گلو بٹ کے بھائی سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئے صحافیوں سے معذرت طلب کی تاہم صحافیوں کا کہنا تھا کہ معافی سے کام نہیں چلے گا بلکہ زعیم قادری گلو بٹ کے بھائی کے خلاف ایکشن لیں۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما اعجاز چوہدری نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ شدید بوکھلاہٹ میں مبتلا ہوگئی ہے۔ ہمیں پاناما پیپرز کا احتساب چاہیئے جس کا ابھی تک حکومت نے کوئی جواب نہیں دیا۔
انہوں نے صحافیوں سے بدتمیزی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے پاس کوئی جواب نہیں لہٰذا یہ ڈنڈے بازی پر اتر آئے ہیں۔
دوسری جانب عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ ن لیگ بدمعاش لے کر پھر رہی ہے، شرافت ان سے بہت دور ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رائیونڈ مارچ کے شرکا جاتی امرا کی طرف جا کر ہی رکیں گے۔
واضح رہے کہ زعیم قادری کی پریس کانفرنس میں مخالفین کو مارنے کی دھمکی دینے والا کارکن بھی دیکھا گیا۔