صنعا: یمن میں سرکاری فوج اور حوثی باغیوں کے درمیان لڑائی جاری ہے جس کے نتیجے میں 18 عام شہری ہلاک ہوچکے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق یمنی بندرگاہی شہر الحدیدہ میں حوثی باغیوں اور یمنی فوجیوں کے درمیان تازہ جھڑپوں میں اب تک 18 عام شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یمنی بندرگاہی شہر الحدیدہ میں ایران نواز حوثی باغیوں اور صدر منصور ہادی کی حامی فورسز کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے، جبکہ حالات انتہائی کشیدہ ہیں۔
یمنی حکام کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ منصور ہادی کی حامی فورسز کی کوشش ہے کہ شہر کے الدُريہمی ضلعے پر قبضہ کیا جائے، تاہم انہیں حوثی باغیوں کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا ہے۔
الحدیدہ شہر کے ضلع الدریہمی میں مذکوہ جھڑپوں کے باعث 13 شہری مارے گئے جبکہ الحدیدہ کے شمالی حصے میں حوثی باغیوں کی شیلنگ کے نتیجے میں بھی پانچ عام شہری ہلاک ہوئے ہیں۔
یمن میں عام شہریوں پر حملہ، سعودی اتحادی افواج نے الزامات مسترد کردیے
دوسری جانب گذشتہ دنوں یمن میں سعودی اتحادی افواج کی جانب سے کارروائی کی گئی تھی جس کے نتیجے میں متعدد عام شہریوں کی ہلاکتیں ہوئی تھیں۔
بعد ازاں عرب اتحاد کی تحقیقاتی کمیٹی کے ترجمان منصور المنصور نے واضح کیا تھا کہ اتحادی فورسز نے یمن میں کسی بھی شہری عمارت یا گھر کو بمباری کا نشانہ نہیں بنایا، لگائے گئے مذکورہ الزامات بے بنیاد ہیں۔ علاوہ ازیں ترجمان نے بمباری سے متعلق تصاویر بھی صحافیوں کو دکھائیں۔