کویت سٹی: کویت میں خادمہ کو قتل کرنے والی مقامی خاتون کو سزائے موت جبکہ ان کے شوہر کو 4 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔
کویتی میڈیا کے مطابق کویت کی فوجداری عدالت نے ایک فلپائنی خادمہ جینلن ولاونڈے کے قتل کے جرم میں ایک کویتی خاتون کو پھانسی جبکہ ان کے شوہر کو 4 سال قید کی سزا سنائی۔ سفارتخانے کے قانونی نمائندے کی اتاشی شیخہ فوزیہ الصباح ایک سال سے اس کیس سے منسلک تھیں۔
مذکورہ خادمہ کویتی خاندان کے گھر ملازم تھی جنہیں تشدد کا نشانہ بنا کر موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ پوسٹ مارٹم کی رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ ملازمہ پر تشدد کے ساتھ کئی ہفتوں تک جنسی اور جسمانی زیادتی بی کی گئی۔
ملازمہ نے دسمبر 2019 میں اپنی موت سے چند ماہ قبل نہ صرف اپنی ایجنسی بلکہ کفیل کو بھی گھر واپس بھیجنے کے لیے کہا تھا لیکن اس کی درخواستوں کا کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ رپورٹس میں بتایا گیا کہ ملازمہ کا کفیل کویت کی وزارت داخلہ کے لیے کام کرتا تھا۔
وکیل شیخہ فوزیہ کا کہنا تھا کہ آج کا عدالتی فیصلہ منصفانہ ہے، ملازمہ کو حسد کی وجہ سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور کئی دن تک کمرے میں بند رکھا گیا جبکہ کسی قسم کی طبی امداد دینے سے بھی انکار کر دیا گیا جس کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوگئی۔
دوسری جانب کویت میں فلپائن کے سفیر محمد نور دین پینڈو سینا لموندت ملک میں لاک ڈاؤن سے قبل ہی قتل کے الزام میں گرفتار ہونے والے کویتی جوڑے کے خلاف کیس کی پیروی کر رہے تھے۔
سفیر کا کہنا تھا کہ ہم مقتولہ کے لیے انصاف کے حصول کی امید رکھتے ہیں اور انصاف کی فراہمی کے لیے کویت کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹا۔ سفیر فلپائن نے اس کیس میں فتح اور حمایت کے لیے وکیل شیخہ فوزیہ الصباح، سیکریٹری برائے امور خارجہ ٹیڈی لوکسن اور فلپائن کے صدر روڈریگو کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔