جمعہ, اکتوبر 18, 2024
اشتہار

خورشید اختر کا تذکرہ جنھیں ’’زینت‘‘ نے ’’شیاما‘‘ بنا دیا

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستانی فلم انڈسٹری کے معروف فلم ساز، ہدایت کار اور اداکار سید شوکت حسین رضوی کی فلم ’’زینت‘‘ کے لیے اسٹوڈیو میں قوّالی کا ایک منظر عکس بند کیا جارہا تھا۔ یہ 1945ء کی بات ہے۔ تقسیمِ ہند سے قبل شوکت صاحب کی اس فلم کو ہندوستان بھر میں‌ کام یابی ملی تھی۔

اس موقع پر حاضرین میں اسکول کی چند طالبات کے ساتھ ایک لڑکی خورشید اختر بھی موجود تھی۔ شوکت حسین رضوی نے اسے قوّالی میں شامل کرلیا۔ فلم کی وہ قوّالی بہت مقبول ہوئی۔ اس کے بول تھے، ’’آہیں نہ بھریں، شکوہ نہ کیا۔‘‘ بعد کے برسوں‌ میں خورشید اختر نے بطور اداکارہ اپنے فلمی نام شیاما سے ہندوستان میں‌ شہرت اور مقبولیت پائی۔

شیاما، 1950ء اور 1960ء کی دہائی میں متعدد فلموں میں جلوہ گر ہوئیں اور کام یاب اداکارہ ثابت ہوئیں۔ ان کا تعلق باغ بان پورہ، لاہور سے تھا۔ وہ ایک متموّل آرائیں خاندان کی فرد تھیں۔ 1935ء میں‌ پیدا ہونے والی شیاما کا خاندان 1945ء میں ممبئی منتقل ہوگیا تھا جہاں انھیں‌ فلمی دنیا سے وابستہ ہونے کا موقع ملا۔

- Advertisement -

شیاما کی ایک فلم ‘پتنگا’ 1949ء میں ریلیز ہوئی تھی جو اپنے زمانے کی کام یاب ترین اور مشہور فلموں میں سے ایک تھی۔ اس میں شیام، نگار سلطانہ، یعقوب اور گوپ جیسے منجھے ہوئے فن کاروں کے درمیان اداکارہ شیاما نے بڑے اعتماد سے کام کیا اور فلم سازوں کو متاثر کرنے میں کام یاب رہیں۔

خورشید اختر کو شیاما کا نام معروف ہدایت کار وجے بھٹ نے 1953ء میں دیا تھا اور وہ اسی نام سے پہچانی گئیں۔ اداکارہ شیاما پُرکشش، اور خوب صورت نین نقش کی حامل ہی نہیں‌ ذہین اور پُراعتماد بھی تھیں۔ انھوں نے اپنی عمدہ اداکاری سے جہاں فلم بینوں کے دل جیتے، وہیں فلم سازوں کو بھی متاثر کیا اور انڈسٹری میں‌ انھیں کام ملتا رہا۔ ان فلم سازوں‌ میں‌ اپنے زمانے کے باکمال اور نام وَر ہدایت کار اے آر کار دار اور گرو دَت بھی شامل تھے۔ گرو دَت نے شیاما کو اپنی فلم ‘آر پار’ میں کاسٹ کیا جس کی کام یابی نے شیاما کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔ 1954ء میں ریلیز ہونے والی اس فلم کے گیت بہت مقبول ہوئے اور شیاما کی اداکاری کو شائقین نے بے حد سراہا۔

فلمی دنیا کی ایک معروف اور قابل شخصیت ضیا سرحدی نے فلم ‘ہم لوگ’ بنائی تھی جو 1951ء میں ریلیز ہوئی۔ اس فلم میں اداکارہ شیاما نے کام کیا تھا۔ اس اداکارہ پر فلمائے گئے گیت ‘چھن چھن چھن باجے پائل موری’ کو بہت پسند کیا گیا۔ شیاما کی فلموں کی تعداد 200 سے زائد ہے۔ ان کی مشہور فلموں میں برسات کی رات، ترانہ، ساون بھادوں، پائل کی جھنکار، اجنبی، نیا دن نئی رات، تقدیر، بھابی و دیگر شامل ہیں۔

1957ء کی فلم ‘شاردا’ کے لیے شیاما کو بہترین معاون اداکارہ کا فلم فیئر ایوارڈ بھی دیا گیا تھا۔ شیاما نے 1953ء میں ایک سنیماٹو گرافر سے شادی کی تھی۔ وہ آخری بار سلور اسکرین پر فلم ‘ہتھیار’ میں نظر آئی تھیں۔ اداکارہ شیاما 82 سال کی عمر میں‌ 14 نومبر 2017ء میں وفات پاگئی تھیں۔ آج ان کی برسی ہے۔ وہ ممبئی میں‌ مقیم تھیں اور وہیں‌ ایک قبرستان میں‌ آسودۂ خاک ہوئیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں