دنیا بھر میں بیسویں صدی میں سنیما کی مقبولیت عروج پر تھی، اور فلم بین ٹکٹ خرید کر ہر نئی فلم دیکھنا پسند کرتے تھے۔ آج گھر بیٹھے بہت سے فلم بین اپنے موبائل فون یا لیپ ٹاپ پر نئی ریلیز ہونے والی فلمیں دیکھ رہے ہیں اور یہ آن لائن پورٹلز کا دور ہے۔
ہر سال نئی فلم کی ریلیز کے بعد یہ دیکھا جاتا ہے کہ وہ فلم بینوں کی توجہ حاصل کر سکی ہیں یا ناکامی سے دوچار ہوئی ہیں۔ کبھی فلم ساز کو ناکامی کا منہ بھی دیکھنا پڑتا ہے لیکن بعض فلمیں بے مثال ثابت ہوتی ہیں اور ہر دور میں ان کا تذکرہ کیا جاتا ہے۔ کسی فلم کی کام یابی اور ناکامی کا جائزہ لینے کا باقاعدہ ایک طریقہ اور نظام موجود ہے جس میں عام پسندیدگی کے ساتھ ناقدین کی رائے کو بھی اہمیت دی جاتی ہے۔ مگر سالانہ جائزے کی فہرست میں ایسی بہت کم فلمیں ہوتی ہیں جن کو مقبولیت کے اعتبار سے آنے والے برسوں میں بھی یاد کیا جاتا رہے۔
یہاں ہم جن چند فلموں کا تذکرہ کررہے ہیں وہ بہترین فلمیں مانی جاتی ہیں۔ دنیا کی بہترین فلموں کی فہرست طویل ہوسکتی ہے، لیکن یہ مستند اور معیاری فلمی ویب سائٹس کی یادگار فلموں میں شامل ہیں۔
گڈ فیلاز (1990)
یہ فلم مارٹین اسکورسیسز کی ہدایت کاری کا کمال جو ہالی وڈ کے معروف ڈائریکٹرز میں سے ایک ہیں۔ یہ ایک ناول وائز گائے کی کہانی پر مبنی فلم ہے جس میں 1955 سے 1980 کے دوران ایک جرائم پیشہ شخص اور اس کے دوستوں کا عروج و زوال دکھایا گیا ہے۔ گڈ فیلاز کو فلمی مبصرین نے جرائم پیشہ گروہوں کی زندگی پر مبنی ایک شان دار فلم قرار دیا ہے۔ اس فلم میں رابرٹ ڈی نیرو اور جوئے پیسکی نے مرکزی کردار ادا کیا۔
سنگنگ ان دی رین (1952)
یہ ایک ایسی کہانی ہے جو خاموش فلموں کے دور سے ناطق فلموں کی ٹیکنالوجی کو اپنانے والی فلم کمپنی کی مشکلات کو دکھاتی ہے اس نئی تبدیلی کا مقابلہ اور اپنے دور کی جدید ٹیکنالوجی کی طرف قدم بڑھاتے ہوئے اس کمپنی کو بڑی جدوجہد کرنا پڑتی ہے۔ اس کے ہدایت کار مشترکہ طور پر جین کیلی اور اسٹینلے ڈونین تھے جب کہ جین کیلی اور ڈیبی رینالڈز فلم کے مرکزی کردار تھے۔
سیونگ پرائیویٹ ریان (1998)
ہدایت کار اسٹیون اسپیلبرگ کی یہ فلم ایک شاہ کار مانی جاتی ہے جس میں دوسری جنگ عظیم کے دوران ایک فوجی کو بچانے کے لیے کوششوں کو بہت خوب صورتی سے فلمایا گیا ہے۔ اس فوجی کے بھائی دوران جنگ ہلاک ہوجاتے جب کہ اسے بچانے کا مشن بھی نہایت کڑا اور جان جوکھم میں ڈالنے کے مترادف ہوتا ہے۔ فلم بین اس میں ایکشن کے ساتھ محبت اور قربانی کے جذبوں کو حاوی دیکھتے ہیں اور فلم کے کردار ٹام ہینکس، میٹ ڈیمین کی اداکاری ان کو بہت متاثر کرتی ہے۔
اٹس اے ونڈو فل لائف (1946)
ڈائریکٹر فرینک کیپرا کی فلم ابتداً ناکام قرار دی گئی مگر بعد میں اسے بہترین فلموں میں سے ایک مانا گیا۔ یہ کرسمس کی ایک شام دوسروں کی مدد اور خودکشی کرنے کے خواہش مند افراد کو زندگی کی طرف لانے کے لیے گھر سے نکلنے والے شخص کی کہانی ہے۔ اس میں جیمز اسٹیورٹ اور ڈونا ریڈ نے مرکزی کردار ادا کیے تھے۔
سیون سمورائی (1954)
عظیم فلم ساز اور ہدایت کار اکیرا کوروساوا کی یہ فلم ایک ایسے سمورائی جنگجو کے گرد گھومتی ہے جو ایک گاؤں کو ظالم ڈاکوؤں سے بچانے کے لیے چھے سیمورائی کو اپنے ساتھ ملاتا ہے۔ اسے ہر دور کی بہترین ایکشن فلموں میں سے ایک مانا جاتا ہے۔
سٹیزن کین (1941)
اس فلم کی کہانی ایک اشاعتی ادارے کے مالک کے آخری الفاظ پر ہونے والی تحقیقات کے بعد ہونے والے انکشافات اور کچھ رازوں کے گرد گھومتی ہے۔ اس کے ہدایت کار اورسن ویلس ہیں جن کی اس فلم کو ہر دور کی بہترین فلموں میں سے ایک کہا جاتا ہے۔
دی گاڈ فادر (1972)
اس فلم میں مارلن برانڈو نے مرکزی کردار ادا کیا تھا۔ ڈائریکٹر فرانسس فورڈ کوپپولا کی اس فلم میں دوسرا اہم کردار ال پچینو جیسے باکمال فن کار نے ادا کیا تھا اور یہ اطالوی مافیا کی امریکا میں سرگرمیوں پر مبنی فلم ہے۔