کراچی : وزیرخزانہ اسدعمر کا کہنا ہے کہ سی پیک ایک بڑا پروگرام ہے، پاکستان چین کا سب سے دیرینہ شراکت دارہے، مناسب حکمت عملی اختیار کی تو چین سے برآمدات دگنی کرلیں گے، پاکستان کے لیے کچھ کرنا ہے تو یہاں سرمایہ کاری کریں۔
تفصیلات کے مطابق ورلڈمیمن آرگنائزیشن پاکستان چیپٹرکےتحت بزنس کانفرنس2018کاآغاز ہوگیا، بزنس کانفرنس کاعنوان”چینجنگ گلوبل اکانومی دی پاکستان آپرچیونٹی”ہے۔
وزیرخزانہ اسدعمر نے ویڈیو لنک کے ذریعے بزنس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا میمن کمیونٹی سے پرانا تعلق ہے، میمن کمیونٹی کی پاکستان کے لئے بہت خدمات ہیں۔
وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ سی پیک ایک بڑا پروگرام ہے،اس کے تحت مختلف منصوبےہیں، منصوبوں پر تیسرے فریق کے حوالے سے فیصلہ کر سکتے ہیں، بنیادی طور پر سی پیک دو ملکوں کا منصوبہ ہے۔
اسد عمر نے کہا پاکستان چین کاسب سےدیرینہ شراکت دارہے، چین سےبہترین تعلقات کافائدہ نہیں اٹھایا گیا، ہماری چین کےلیےبرآمدات صرف ایک ارب ڈالر ہیں اور چین کی درآمدات کا صرف ایک فیصد پاکستان سے جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ برآمدات سےمتعلق شعبوں کی نشاندہی ہوگئی توبرآمددگنی ہوجائیں گی، چین کےتجربے سے پاکستانی زرعی شعبےکوتیزی سےفائدہ ہوگا، چین کوبہت سےشعبوں میں برتری حاصل ہے۔
وزیرخزانہ نے کہا چین کی عالمی سطح پرسپلائی مضبوط ہے،ہمیں اس کافائدہ اٹھاناہے، مناسب حکمت عملی اختیارکی توچین سےبرآمدات دگنی کر لیں گے، چین میں زرعی شعبہ بہترین طریقے سے کام کررہاہے، زراعت میں تحقیقی کام نہیں ہوا، سڑکوں سے زیادہ زراعت پر توجہ دی جانی چاہیےتھی۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ ٹیکس نظام میں بہتری کوئی راکٹ سائنس نہیں، ٹیکس نظام میں بہتری کیلئےصرف انتظامی اصلاحات کرنی ہیں، پالیسی سازی اور اس کا اطلاق الگ الگ کررہےہیں۔
انھوں نے مزید کہا کارپوریٹ سیکٹر میں بتدریج کمی لائیں گے، بینکنگ سیکٹر کے لیے مراعاتی شرح سود متعارف کرائیں گے، پیداواری سیکٹر میں ٹیکس ریٹ کی کمی سے معاشی ترقی میں اضافہ ہوگا۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت کےٹیکسوں میں اضافےکے منفی اثرات ہوئے، معاشی ترقی کےلیے ٹیکس وصولی میں اضافہ ضروری ہے ، پاکستان کےلیےکچھ کرناہےتو یہاں سرمایہ کاری کریں، پاکستان میں سرمایہ کاری پر بہترین فائدہ دیتا ہے۔
اسد عمر نے کہا برآمدی سیکٹرمیں سرمایہ کاری ہماری پہلی ترجیح ہے، پاکستان میں صحت اورتعلیم میں بھی سرمایہ کاری ہوسکتی ہے، آئی ٹی میں سرمایہ کاری کےبہترین مواقع ہیں، پہلے بھارت اور چین میں سستی افرادی قوت اب مہنگی ہے، پاکستان کےلیےاس صورتحال میں بہترین موقع ہے۔
ان کا کہنا تھا فورم میں شریک افرادکےخاندان میں بچپن سےہی کاروباری صلاحیت ہوتی ہے ، 50 لاکھ کی جائیداد خرید سکتے ہیں تو کیا وجہ ہے ٹیکس فائلر نہیں، بیرون ملک مقیم پاکستانی ٹیکس فائل کیے بنا جائیداد خرید سکتے ہیں، نان ٹیکس فائلر کے لیے بہت سی مراعات ختم کرتے جائیں گے۔
ٹیکس کی شق رئیل اسٹیٹ سیکٹرکےلیےطویل مدت میں فائدہ مندہے، رئیل اسٹیٹ سیکٹرمیں شفافیت بڑھنےسےمزیدسرمایہ کاری ہوگی، میں بھی اپنی بچت سے ہی گھر کا خرچ چلاتا ہوں، میں نے بھی رئیل اسٹیٹ اور اسٹاک میں سرمایہ کاری کررکھی ہے۔
مجھے وزیر وزیر کیوں کہہ رہے ہیں میں وہی اسدعمرہوں، ساری زندگی مجھے اسد عمر کہنے والے وزیر کیوں کہہ رہےہیں، مجھےپٹھان اورمیمن پسند ہیں،دونوں میں کوئی مماثلت نہیں، دونوں میں عاجزی اورکام کی لگن مجھےبہت پسندہے۔
وزیراعظم پاکستان قوم کے لئےامیدیں اورمواقع لائےہیں،صدرسلیمان نور
اس سے قبل ورلڈمیمن آرگنائزیشن کےصدرسلیمان نور نے خطاب کرتے ہوئے کہا وزیراعظم پاکستان قوم کے لئےامیدیں اورمواقع لائےہیں، ہر گزرتےوقت کےساتھ دنیاتبدیل ہورہی ہے۔
سلیمان نور کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے معاشرے کوتحفظ دیناہے، ہم روپےکوکمزورنہیں ہونے دیں گے، میمن کمیونٹی16 سال سےمختلف سیکٹرزمیں خدمات پیش کررہی ہے، مستقبل میں ملک کی باگ ڈورنوجوانوں کوہی سنبھالنی ہے۔