وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ ملک میں گھمبیر مشکلات ہیں اور مسائل بہت زیادہ ہیں، مہنگائی کم کریں گے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہمارے جانے کے تین ماہ بعد چینی مہنگی ہوگئی تھی، آج پاکستان میں 2019 کے بعد سستی ترین چینی مل رہی ہے، عمران خان گئے اور چینی سستی ہوگئی، یہ اتفاق ہے تو بڑا اتفاق ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 800 روپے میں مل رہا ہے، ہم نے یوٹیلیٹی اسٹوز میں گھی پر 200 روپے کی سبسڈی دی ہے، عمران خان نے 20 ہزار ارب روپے سے زائد قرض لیا، عمران خان نے جو قرض لیا 71 سال کے قرض کا 80 فیصد ہے، عمران خان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالرز کا بیل آؤٹ پیکچ ملا تھا۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عمران خان بارودی سرنگیں بچھا کر گئے ہیں، عمران خان کے دور میں کرپشن کے بھی ریکارڈ قائم کیے گئے، عمران خان حکومت میں من پسند چکیوں کو گندم کیوں دی گئی، عمران بتائیں فرح گجر کے کہنے پر ٹرانسفر پوسٹنگ کیوں ہوتی تھی، عمران خان کے دوست دبئی کیوں جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین کی کمپنیوں کے 200 ارب روپے آپ نے روک لیے، انہوں نے سی پیک کو بند کیا، امریکا کے خلاف تحریک چلائی، اب ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر بہتر ہو رہی ہے، کامیاب جوان پروگرام جیسی کچھ چیزیں اچھی کر کے گئے ہیں، ہم کامیاب جوان پروگرام کو آگے لے کر چلیں گے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ عمران حکومت نے جو معاہدہ کیا، ڈیزل 295 روپے فی لیٹر ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ گورنر اسٹیٹ بینک سے میری شام میں ملاقات ہوئی، رضا باقر کو حکومت کا فیصلہ باور کروایا کہ توسیع نہیں دی جائے گی، سینئر ترین مرتضیٰ سید گورنر اسٹیٹ بینک رہیں گے، اسٹیٹ بنک کے قوانین کو ختم نہیں کریں گے۔
مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ ملک میں گھمبیر مشکلات ہیں، مسائل بہت زیادہ ہیں، ہم محنت کریں گے جو عوام کو نظر آئے گی، مہنگائی کم ہوگی اور بجلی بھی وافر مقدار میں ملے گی۔