تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

پائیدار ترقی کے اہداف کاحصول ہماری ترجیح ہے، وزیرخزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ پائیدار ترقی کےاہداف کاحصول ہماری ترجیح ہے، معیشت کی بہتری ترقی کی بنیادی سیڑھی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں بجٹ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ جب حکومت سنبھالی تو معیشت کو شدید بحران کا سامنا تھا، وزیراعظم نے معیشت بحالی کیلئے سخت فیصلے کیے، روپےکی قدر میں اضافےکیلئےترجیحی اقدامات کیے گئے۔

وفاقی وزیرخزانہ نے کہا کہ معیشت کی بحالی کےسفرمیں کرونا کےباعث مشکلات آئیں، اس کے باوجود حکومت نے ملک میں تعمیراتی شعبےکافروغ ممکن بنایااور تعمیراتی شعبے سے منسلک چالیس سےزائدصنعتوں کو فعال کیا، جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ معیشت میں بہتری کے ساتھ محصولات میں مثبت اضافہ ہوا۔

وزیرخزانہ شوکت ترین نے بجٹ سیمینار سے خطاب میں کہا کہ پائیدار ترقی کےاہداف کاحصول ہماری ترجیح ہے،اقتصادی بہتری کےلیے معاشی ماہرین سےمشاورت کی گئی، معیشت کی بہتری ترقی کی بنیادی سیڑھی ہے، زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ معاشی بہتری کی عکاس ہے۔

اپنے خطاب میں شوکت ترین نے بتایا کہ وزیراعظم نے واضح کہا ہے کہ مستقبل قریب میں بجلی کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوگا، اعتمادکی بحالی کےلیےٹیکس آڈٹ کےلیے تھرڈ پارٹی کی خدمات لی جائیں گی جبکہ پرائس مجسٹریٹس کو بحال کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔

وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ حکومت نے ریوینیو میں اضافہ کیا، اس سال ریکارڈ 4 ہزار ارب سے زائد ریوینیو جمع کیا گیا تاہم گردشی قرضہ کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جب کہ آئندہ بجٹ میں زراعت کے لیے اقدامات کیے جائیں گے، کسان دوست پالیسز کے باعث زراعت کے شعبے میں ترقی ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکس دینے والوں پر مزید ٹیکس نہیں لگائے جائیں گے، ٹیکس چوری کرنے والوں کو جیلوں میں ڈالا جائے گا، ٹیکس چوری کرنے والوں کا جدید ٹیکنالوجی اور بجلی کے بلوں سے سراغ لگایا جائے گا۔

Comments

- Advertisement -