کویت سٹی: کویت کی جانب سے مالی ضمانت کے سلسلے میں پھیلی ہوئی غلط فہمی کو دور کرنے کے لیے وضاحت جاری کر دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق پارلیمانی فنانس کمیٹی کی سربراہ صفا الہاشم نے کہا ہے کہ کونسل کی جانب سے غیر ملکیوں کے قرضوں کی ادائیگی کی جس منظوری کی بات کی جا رہی ہے اس کا مطلب یہ نہیں کہ غیر ملکیوں کو قرضوں کی ادائیگی کی جائے گی۔
انھوں نے واضح طور پر کہا کہ ’مالی ضمانت‘ کا مطلب تارکین وطن کے قرضوں کی ادائیگی کرنا نہیں ہے، بلکہ یہ باقی معیشت کو بچانے کی ایک کوشش ہے۔
صفا الہاشم کا کہنا تھا کہ فنانشل سیکورٹی قانون اپنی جگہ لیکن غیر ملکیوں کے قرض ادا کرنے کی کونسل کی منظوری کے سلسلے میں جو باتیں گردش کر رہی ہیں وہ غلط ہیں۔
انھوں نے کہا کہ بینک کریڈٹ اسٹڈی کے مطابق یہ مالی ضمانت ان صارفین کو دی جائے گی جنھیں کرونا وائرس کی وجہ سے نقصان پہنچا ہے اور جو اس کا مستحق نہیں ہے اسے ایک پیسا بھی نہیں ملے گا، یعنی بینک کی جانب سے کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے صارفین کو جو قرض دیا جائے گا اس کی ضمانت فنانشل سیکورٹی قانون دے گا۔
الہاشم کا کہنا تھا کہ اگر ہم مالی ضمانت کے تحت غیر ملکیوں کے قرضوں کی ادائیگی کریں گے تو ایسا کرنا صرف تباہی ہوگی۔
الہاشم نے کہا کہ مالیاتی سیکورٹی قانون چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری مالکان اور یہاں تک کہ ان افراد کے کاروبار کو تحفظ فراہم کرتا ہے جن کے کاروبار کا حجم 5 سے 10 ملین سے زیادہ ہو، وبا کے بعد جو کچھ معیشت بچی ہے یہ قانون اسے بچانے کی کوشش کر رہا ہے۔