آج کی تصویری پہیلی میں آپ نے 17 سیکنڈ میں پتھروں کے ڈھیر میں چھپے مینڈک کو تلاش کرنا ہے یہ ذہانت کے ساتھ آپ کی بصارت کا بھی امتحان ہے۔
بصری دھوکے پر مبنی پہیلیوں نے ان دنوں بہت زیادہ مقبولیت حاصل کرلی ہے اور اس مقبولیت کی وجہ یہ ہے کہ اس قسم کی تصویری پہیلیاں لوگوں کی توجہ حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے ذہنوں کو بھی دھوکا دیتی ہیں۔
تحقیق کے لیے قیمتی وسائل ہونے کے علاوہ بصری وہم بھی عمومی طور پر تفریح کے لیے بہترین ہیں، یہ آپ کے مشاہدے کی مہارت کو بہتر بنانے اور ارتکاز کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔
اس کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ سائنس دان بھی انسانی دماغ پر نظری وہم کے اثرات کا مطالعہ کر رہے ہیں اور انہیں نفسیاتی عوارض جیسے شیزوفرینیا اور فینٹم لمب سنڈروم کی نگرانی میں استعمال کیا گیا ہے۔
اپنے مشاہدے کی مہارت کو جانچنے کے لیے تیار ہیں؟
تصویر دیکھیں اس میں کسی عمارت کا بیرونی منظر دکھایا گیا ہے جس میں آپ بہت سارے پتھر دیکھ سکتے ہیں، تصویر دیکھ کر یہ بھی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ یہاں حال ہی میں بارش ہوئی ہے جس کی وجہ سے اطراف میں کچھ کچھ نمی نظر آ رہی ہے۔
پہلی نظر میں اس پورے منظر میں کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے لیکن اگر ہم آپ کو بتائیں کہ اس منظر میں ایک مینڈک چھپا ہوا ہے تو کیا آپ یقین کریں گے؟
یہ سچ ہے اور یاد رکھیں کہ آپ کے پاس صرف 17 سیکنڈ کا وقت ہے جس میں آپ نے تصویر میں چھپے مینڈک کو تلاش کرنا ہے۔
تصویر کو غور سے دیکھیں اور ہر ممکن جگہ دیکھیں جہاں آپ کے خیال میں مینڈک کو ہو سکتا ہے۔
مینڈک پتھروں کے ساتھ بالکل گھل مل گیا ہے جس کی وجہ سے اسے تلاش کرنا کافی مشکل ہے لیکن یہی تو بصری دھوکا اور آپ کے مشاہدے کی صلاحیت کو جانچنے کا اصل امتحان ہے۔
کیا آپ ابھی تک چھپے ہوئے مینڈک کو تلاش نہیں کرسکے ہیں؟ ہم یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ مینڈک چھوٹے سائز کا ہے اور فوری طور پر نظر نہیں آتا اس کے لیے خاصی جستجو کرنا ہوگی۔
دیا گیا وقت ختم ہو گیا ہے، ہمیں یقین ہے کہ آپ میں سے کسی نے مینڈک کو دیکھا ہوگا جب کہ کچھ ابھی بھی اسے تلاش کر رہے ہوں گے۔
کیا آپ جاننا چاہتے ہیں کہ چھپا ہوا مینڈک کہاں ہے؟
تو یہ جاننے کیلیے نیچے کی جانب اسکرول کریں۔
⇓
⇓
⇓
⇓
⇓
⇓
⇓
⇓
⇓
آپ دیکھ سکتے ہیں کہ مینڈک تصویر کے انتہائی اوپری سرے پر دو پتھروں کے درمیان چھپا ہوا ہے۔