تازہ ترین

علی امین گنڈاپور وفاق سے روابط ختم کر دیں، اسد قیصر

اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر نے...

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جب مشہور مصور کے فن پاروں‌ کے رنگ اڑے

شہرۂ آفاق مصور ونسنٹ وان گو کے فن پاروں اور ان کے ہم عصر آرٹسٹوں کی تخلیقات سے سجا ہوا میوزیم نیدر لینڈز کے مشہور شہر ایمسٹرڈم میں واقع ہے۔

دنیائے مصوری کے اس عظیم تخلیق کار کی اس فن کے لیے خدمات کا اعتراف کرنے اور اس کے کام کو محفوظ کرنے کی غرض سے یہ میوزیم تعمیر کیا گیا تھا۔

اس عمارت کا افتتاح 2 جون 1973 کو ہوا۔ یہ عمارت خوب صورت اور منفرد طرزِ تعمیر کا نمونہ ہے۔
اس میوزیم میں وان گو کی مختلف پینٹنگز اور ڈرائنگ کا سب سے بڑا ذخیرہ موجود ہے۔ یہاں وان گو کے 800 فن پارے رکھے گئے ہیں۔

لگ بھگ دہائی قبل اس مصور کی چند تصاویر کا رنگ بدلنا شروع ہوا جس کے بعد ماہرین نے جائزہ لیا اور اس حوالے سے سائنس دانوں کی مدد لی گئی تو سامنے آیا کہ ونسنٹ وان گو کی چند تصاویر میں روشن زرد رنگ کی بھورے رنگ میں تبدیلی کی وجہ ایک پیچیدہ کیمیائی ری ایکشن ہے۔ رپورٹ کے مطابق ان تصاویر کو رنگت میں تبدیلی سے بچانے کے لیے انھیں الٹرا وائلٹ شعاعوں اور سورج کی روشنی سے دور رکھنا ہو گا۔

اس عظیم مصور کے شاہ کار فن پاروں کے اس کیمیائی ری ایکشن کو سمجھنے کے لیے ماہرین نے طاقت ور ایکس ریز سمیت کئی تجزیاتی آلات استعمال کیے تھے۔ 1853 میں‌ دنیا میں‌ آنکھ کھولنے والے وان گو نے 1890 میں‌
اپنی زندگی کا سفر تمام کیا۔

Comments

- Advertisement -