ہفتہ, ستمبر 21, 2024
اشتہار

حافظ نعیم الرحمان کیخلاف مقدمہ درج

اشتہار

حیرت انگیز

ساہیوال میں بغیر اجازت جلسہ کرنے پر امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان سمیت عہدیداروں اور کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

جماعت اسلامی کی قیادت کے خلاف درج مقدمے کے متن میں کہا گیا کہ جلسے کے باعث ڈی ایچ کیو قیوم اسپتال میں مریضوں کو آنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، حافظ نعیم الرحمان نے تقریر میں حکومت کو للکار کر کہا کہ یہ احتجاج نہیں جنگ ہے۔

گزشتہ روز جماعت اسلامی کے زیرِ اہتمام ساہیوال میں جلسہ منعقد کیا گیا تھا جس سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں قائم نظام ظلم کا نظام ہے، چند مراعات یافتہ طاقتور لوگوں کے پاس تمام وسائل ہیں، ان طاقتور لوگوں کے بچے اعلیٰ تعلیم حاصل کر رہے ہیں، اشرافیہ کیلیے علاج کی سہولتیں یہاں بھی اور بیرون ملک بھی ہیں۔

- Advertisement -

حافظ نعیم الرحمان نے کہا تھا کہ یہ مراعات یافتہ وہ لوگ ہیں جو مسلسل لوٹ مار میں مصروف ہیں، آپ نے گزشتہ دنوں دیکھا کہ جماعت اسلامی نے ایک تاریخی دھرنا دیا، مجھے پتا چلا کہ ساہیوال سے (ن) لیگ نے کوئی ایک سیٹ بھی نہیں جیتی، ہم کراچی میں دیکھتے ہیں کہ ایم کیو ایم ہمیشہ کراچی کا سودا کرتی رہی، ایم کیو ایم والے پیپلز پارٹی کے ساتھ مل کر لوٹ کر کھاتے رہے، اس بار کراچی کے لوگوں نے انہیں مکمل طور پر مسترد کر دیا۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ہم پر ان لوگوں کو مسلط کر دیا گیا جن کو لوگوں نے منتخب نہیں کیا، یہی وجہ ہے کہ یہ حکومت ہر چیز میں ناکامی کے سوا کچھ نہیں کر پا رہی، اب یہ چاہتے ہیں کہ اپنی پسند کی عدلیہ بنا دیں، انہوں نے اپنی پسند کا پارلیمنٹ بنا دیا عدالیہ کو بھی اپنے ہاتھ میں لینا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شور مچا ہوا ہے کہ ایک آئینی ترمیمی بل جو پہلے برآمد ہی نہیں ہو رہا تھا خفیہ رکھا جا رہا ہے، کیسا تماشہ ہے آئین میں ترمیم چاہتے ہیں لیکن جنہیں کرنی ہے انہیں دکھایا نہیں جا رہا، الحمدللہ یہ بل رک گیا اور توقع ہے کہ مولانا فضل الرحمان استقامت کا مظاہرہ کر کے جم کر کھڑے رہیں گے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں