بھارتی فوج کی مسلمان ترجمان کرنل صوفیہ قریشی کو دہشتگردوں کی بہن کہنے پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے تعلق رکھنے والے وزیر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
انڈین میڈیا کے مطابق ریاست مدھیہ پریش کے وزیر وجے شاہ کے خلاف مقدمہ ہائیکورٹ کے حکم پر اندور پولیس نے درج کیا۔ وزیر اعلیٰ موہن یادو نے ایکس پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ ہائیکورٹ کے حکم کے بعد قبائلی بہبود کے وزیر وجے شاہ کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایات دی گئی۔
دوسری جانب، وجے شاہ نے صوفیہ قریشی کو دہشتگردوں کی بہن کہنے پر معافی مانگی اور کہا کہ وہ مسلح فوج کی ترجمان اور فوج کا احترام کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بی جے پی وزیر نے بھارتی فوج کی کرنل صوفیہ کو دہشت گروں کی بہن قرار دے دیا
وجے شاہ نے ہائیکورٹ کی سرزنش کے بعد صوفیہ قریشی سے معافی مانگی۔ عدالتی حکم کے بعد ان کو کابینہ سے فوری برطرف کرنے کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔
ایکس پر شیئر کی گئی ویڈیو میں وجے شاہ نے کہا کہ میرے حالیہ بیان سے لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں جس کیلیے میں نہ صرف شرمندہ ہوں بلکہ دل سے دکھی ہوں اور معافی طلب کرتا ہوں۔
انہوں نے کرنل صوفیہ قریشی کو ملک کی بہن قرار دیتے ہوئے کہا کہ ترجمان نے اپنا قومی فرض ادا کرتے ہوئے ذات پات اور سماج سے بالاتر ہو کر کام کیا۔
گزشتہ روز بی جے پی وزیر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ نریندر مودی نے حملہ آوروں کی بہن کو ہی جہاز میں بھیج کر حملے کروائے اور دہشتگردوں کی بہن کرنل صوفیہ قریشی کو سبق سکھانے کیلیے آگے کر دیا۔
اس نفرت انگیز بیان سے نی جے پی حکومت شدید تنقید کی زد میں آگئی، اسے بھارتی فوج کی مسلم اہلکاروں کے ساتھ متعصبانہ رویہ قرار دیا جانے لگا۔
اپوزیشن نے وجے شاہ سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے ملک کو تقسیم کرنے کے مترادف قرار دیا۔ کانگریس کارکنوں نے کرنل صوفیہ کو دہشتگردوں کی بہن کہنے پر وجے شاہ کے خلاف مظاہرہ کیا، مشتعل کارکنوں نے ان کے نام کی تختی پر سیاہی پھینک دی۔