اسلام آباد : معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ مذاکرات کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، مولانا سے اپیل ہے کہ مارچ کو محفل میلاد میں تبدیل کر دیں، حکومت ہر مسئلے پر بات چیت کیلئے تیار ہے۔
یہ بات انہوں نے نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں چند دنوں سے ایک تھیٹر چل رہا ہے جو حکومت کی رٹ چیلنج کرنے آرہا تھا اسے آئین کے تحت اسلام آباد آنے دیا۔
کچھ لوگ مذہب کا لبادہ اوڑھ کراسلام آباد آئے۔ جوخود کوعالم دین کہتا ہے لیکن الزام تراشی اور بہتان لگاتا ہے، اس کے باوجود وزیراعظم نے بہتان لگانے والے کے ساتھ مذاکرات کیلئے کمیٹی بنائی۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ سیاست میں اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہے،سیاسی جماعت ہوتے ہوئے کبھی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کیے۔
مولانا معاہدے پرعمل کرینگے تو حکومت ہر مسئلے پر بات چیت کیلئے تیار ہے،ہم جمہوری لوگ ہیں، مسائل کے حل کیلئے مل کر بات کرنے کو تیار ہیں،تصادم اور غنڈہ گردی سے ریاست کو یرغمال نہیں بننے دینگے۔
امید ہے مولانا فضل الرحمان تصادم سے بچ کر مفاہمت کا راستہ اختیار کرینگے۔ مارچ کے شرکا سے بچوں کے جھولے بھی محفوظ نہیں رہے، مدرسے کے بچوں کو ورغلا کر اسلام آباد لایا گیا۔
مولانا نے مذہب کارڈ استعمال کیا جس کی مذمت کرتی ہوں، مارچ کے شرکا کا کوئی واضح ایجنڈا نہیں، وزیراعظم عمران خان پر ذاتی حملے کیے گئے، ہمارا اسلام یہ اجازت نہیں دیتا کہ کسی پر الزام تراشی کی جائے۔
مولانا کے دھرنے سے سب سے زیادہ نقصان کشمیر کاز کو ہوا، مارچ کے شرکاء کا کوئی واضح ایجنڈ انہیں،تصادم اور غنڈہ گردی سے ریاست کو یرغمال نہیں بننے دیں گے۔