اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ کامیاب نوجوان پروگرام لانچ کیا جا رہا ہے، آسان شرائط پر نوجوانوں کو قرضے دیے جائیں گے، نوجوان پروگرام میں 25 فیصد قرضہ خواتین کے لیے ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ دی۔ بریفنگ میں انہوں نے بتایا کہ کابینہ کے 10 نکاتی ایجنڈے میں سے 9 پر بات ہوئی، عام پاکستانیوں سے جڑے 2 اہم جزو ہیں۔ ایک تعلیم اور دوسرا کامیاب نوجوان ہے۔
معاون خصوصی نے بتایا کہ آج وزیر تعلیم نے مفصل جامع پالیسی کابینہ کے سامنے پیش کی، تمام صوبائی حکومتیں اہم قومی مسائل پر بات کریں۔ کابینہ میں ڈھائی گھنٹے تک صرف تعلیمی پالیسی پر بات ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ 18 سے 35 سال کے نوجوان کو با اختیار بنانے کے لیے غور کیا گیا کہ حکومت نوجوانوں کو کہاں کہاں سپورٹ دے سکتی ہے۔ نوجوانوں کے لیے روزگار اور کاروبار کے مواقع پیدا کیے جا رہے ہیں۔
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ کامیاب نوجوان پروگرام لانچ کیا جا رہا ہے، آسان شرائط پر نوجوانوں کو قرضے دیے جائیں گے، نوجوان پروگرام میں 25 فیصد قرضہ خواتین کے لیے ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ تعلیمی پالیسی میں لٹریسی ریٹ اور ووکیشنل ٹریننگ کے اہداف طے کیے، نوجوانوں کو اثاثہ بنانے جا رہے ہیں۔ ایک لاکھ سے 5 لاکھ تک قرضے دیے جائیں گے اور 5 لاکھ سے 50 لاکھ تک کے بھی قرضے دیے جائیں گے، نوجوان نہ صرف اپنا بوجھ اٹھائیں گے بلکہ نوکریوں کے مواقع دیں گے۔
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں نئے لوکل بورڈ تعینات کرنے کی منظوری دی گئی، شہید ذوالفقار بھٹو یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی منظوری دی گئی، وزیر اعظم نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کو عالمی یونیورسٹی سے زیادہ سے زیادہ الحاق کی ہدایت بھی دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں اپوزیشن کی بے چینی پر بھی بات چیت کی گئی، آج ڈالر کی پھر اونچی اڑان سے لوگ پریشان ہیں۔ ڈالر کی اونچی اڑان پر کابینہ میں بھی بات ہوئی، مشکل صورتحال سے نکلنے کے لیے عوام کی طاقت پر یقین ہے۔ ہفتے کو مشیر خزانہ اکنامک میپ پر میڈیا بریفنگ دینے جا رہے ہیں۔ مشیر خزانہ ہفتے کو معیشت اور ڈالر پر ذہنوں میں موجود سوالوں کا جواب دیں گے۔
معاون خصوصی نے بتایا کہ مشیر خزانہ نے ڈالر سے متعلق حقائق سے کابینہ کو آگاہ کیا، ای سی سی میں فیصلوں کی بھی کابینہ نے منظوری دے دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیب ایک آزاد اور خود مختار ادارہ ہے، نیب ریاست کا ایک ایسا ادارہ ہے جو آئین کے تابع ہے۔ جہاں مشکل و مسائل ہوں گے حکومت نیب کی سہولت کار ہو سکتی ہے۔ نیب نے کارروائیوں اور چھاپوں میں اپنا کردار ادا کرنا ہے، چیئرمین نیب کے ترجمان کو مؤقف سامنے رکھنا چاہیئے۔ نیب کارروائیوں پر اپوزیشن کو خدشات ہیں تو عدالتیں ہیں۔
فردوس عاشق اعوان نے مزید کہا کہ جہاں سمجھتے ہیں کہ نیب نے تجاوز کیا تو عدالت جائیں، اپوزیشن پہلے ہی عدالتوں کے دروازے کھٹکھٹا رہی ہے۔ اپوزیشن نے اب دروازے زور زور سے بجانا شروع کر دیے۔ اپوزیشن نیب کو دھمکیوں کے بجائے سوالوں کے جواب دے۔ نیب سے چھپن چھپائی کھیلنا مسئلے کا حل نہیں۔ وزیر اعظم اداروں کی مضبوطی پر یقین رکھتے ہیں۔