اسلام آباد: وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ قانون کی حکمرانی یقینی بنانا حکومت کا فرض ہے، قانون کے مطابق ہی ملک چل سکتا ہے اور آگے بڑھ سکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کے معاملے پر کہا کہ انہیں کن الزامات پر گرفتار کیا گیا وہ نیب ہی بتا سکتی ہے، شاہد خاقان کو مسلسل نیب دفتر بلایا گیا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے۔
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی کی اطلاعات میڈیا کے ذریعے ملی ہیں، نیب کے پاس وارنٹ ہوگا اسی لیے انہوں نے گرفتار کیا۔ قانون کی حکمرانی یقینی بنانا حکومت کا فرض ہے، قانون کے مطابق ہی ملک چل سکتا ہے اور آگے بڑھ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ادارے آزاد ہیں ان پر کسی قسم کا دباؤ نہیں ہے، ادارے با اختیار انداز سے کام کریں گے تو رول آف لا ہوگا۔ وزیر اعظم عمران خان نے اداروں کو طاقتور بنایا ہے۔ جو بھی جرم کرے گا قانون کی گرفت میں آئے گا۔
معاون خصوصی کا مزید کہنا تھا کہ قانون کی نظر میں طاقتور اور کمزور سب برابر ہیں۔
خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو قومی ادارہ احتساب (نیب) راولپنڈی اور لاہور کی مشترکہ ٹیم نے تھوڑی دیر قبل ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب ٹول پلازہ پر روک کر گرفتار کیا۔
نیب ذرائع کے مطابق شاہد خاقان عباسی کو وارنٹ گرفتاری دکھایا گیا اس کے بعد حراست میں لیا گیا۔ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے شاہد خاقان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے تھے۔
نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ طلبی پر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وہ لاہور میں ہیں نہیں آسکتے، ان کی لوکیشن ٹریس کرنے کے بعد انہیں حراست میں لیا گیا۔
سابق وزیر اعظم کو نیب کی جانب سے ایل این جی کیس میں آج طلب کیا گیا تھا تاہم وہ پیش نہیں ہوئے۔ نیب کی جانب سے انہیں 4 مرتبہ طلب کیا گیا مگر وہ ایک بھی بار پیش نہ ہوئے، وہ نیب کے سوال نامے میں صرف چند سوالوں کا جواب دے سکے تھے۔