ہفتہ, فروری 1, 2025
اشتہار

متنازعہ شہریت بل بھارتی سیکولر ازم کے دعووں کو جھوٹ ثابت کر چکا ہے: فردوس عاشق اعوان

اشتہار

حیرت انگیز

‏اسلام آباد: وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ متنازعہ شہریت بل بھارتی سیکولر ازم کے دعووں کو جھوٹ ثابت کر چکا ہے۔ دنیا کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں اور بھارتی متنازعہ قانون سازی کے خلاف آواز بلند کرے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ جس دن پوری دنیا انسانی حقوق کا عالمی دن منا رہی تھی تو دوسری طرف بھارت متنازعہ شہریت بل سے انسانی حقوق کے قوانین کی سر عام دھجیاں اڑا رہا تھا۔

فردوس عاشق کا کہنا تھا کہ یہ اقدام فاشسٹ مودی کی اقلیتوں کے حقوق پر کاری ضرب اور مسلم دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ مودی سرکار کی جانب سے بھارت کو انتہا پسند ہندو ریاست میں تبدیل کرنے کا عمل گاندھی کے نظریے کو دفن اور قائد اعظم کے دو قومی نظریے کی حقانیت پر مہر ثبت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ متنازعہ شہریت بل نام نہاد جمہوریت اور بھارتی سیکولر ازم کے دعووں کو جھوٹ ثابت کر چکا ہے۔ یہ قانون سازی نہیں بلکہ انتہا پسند ہندو توا سوچ پورے خطے پر مسلط کرنے کی گھناؤنی سازش اور ہمسایہ ملکوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے۔

معاون خصوصی نے اپنے ٹویٹ میں مزید کہا کہ دنیا کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں اور بھارتی متنازعہ قانون سازی کے خلاف آواز بلند کرے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز بھارتی لوک سبھا میں شہریت کا متنازعہ بل بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے پیش کیا تھا۔

اس قانون کے تحت مسلمانوں کے سوا 6 مذاہب کے غیر قانونی تارکین وطن کو بھارتی شہریت دینے کی تجویز پیش کی گئی، بل کے حق میں 293 ووٹ آئے جبکہ 82 اراکین اسمبلی نے اسے مسترد کردیا۔

ترمیمی شہریت بل سے آسام میں کئی دہائیوں سے رہائش پذیر لاکھوں بنگالی مسلمان سب سے زیادہ متاثرہوں گے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں