کراچی: ایم اے جناح روڈ پر واقع رمپا پلازہ میں خطرناک آگ بھڑک اٹھی، جس پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہے تاہم آتشزدگی کے باعث ایم اے جناح روڈ پر ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایم اے جناح روڈ پر واقع رمپا پلازہ میں آگ لگ گئی ، آگ پر قابو پانے کے لئے فائر بریگیڈ کی 9 گاڑیاں اور ایک اسنارکل مصروف عمل ہے۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے چوتھی منزل پر لگنے والی آگ نے دیگر منزلوں کو بھی لپیٹ میں لے لیا اور عمارت میں لگی آگ کےشعلےعمارت سے باہر نظر آنے لگے، جس کے بعد فائربریگیڈ کی مزید گاڑیاں طلب کرلی گئیں ہیں۔
ریسکیو حکام نے بتایا کہ عمارت میں گاڑیوں کےپارٹس اورٹائروں کی دکانیں اورگودام ہیں ، تمام اشیا آگ پکڑنے والی ہیں، جس سے شدت میں اضافہ ہورہا ہے، آگ لگنے سے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی اور عمارت میں کسی کے پھنسے ہونے کی اطلاع بھی نہیں ہے۔
چیف فائرافسر ہمایوں احمد نے کہا ہے کہ عمارت کا چوتھا اور پانچواں فلور آگ کی لپیٹ میں ہے، کے ایم سی کی اسنارکل سمیت 8 فائر ٹینڈر آگ بجھانے میں مصروف ہیں ، ابتدامیں لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت آگ بجھانے کی کوشش کی تاہم آگ کی شدت زیادہ ہوئی تو فائر بریگیڈ کو مطلع کیا گیا۔
ہمایوں احمد کا کہنا تھا کہ آگ پرقابو پانے میں کتنا وقت لگے گا یہ کہنا قبل از وقت ہے، آگ کی شدت میں کچھ کمی واقع ہوئی ہے، آگ بجھانے کیلئے فوم کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔
سی ای او واٹر کارپوریشن نے نیپا ہائیڈرنٹ پر ایمرجنسی نافذ کردی ہے اور آگ بجھانے کیلئے پانی سے بھرے ٹینکرز روانہ کر دیے گئے ہیں ، فائر بریگیڈ اور ریسکیو 1122 حکام سے رابطے میں ہیں اور فوکل پرسن سی ای او برائے ہائیڈرنٹس سیل خود نگرانی کر رہے ہیں، آگ پر مکمل قابو پانے پانی کے ٹینکرز فراہم کیے جائیں گے۔
پاک بحریہ بھی پلازہ میں لگی آگ پر قابو پانے میں بھرپورمعاونت کر رہی ہے، پاک بحریہ کے 2 فائرٹینڈرز، فائر باؤزر اور ریسکیو عملہ آگ بجھانے میں مصروف ہیں جبکہ فائرفائٹرز کی سول انتظامیہ کے ہمراہ آگ بجھانے کی کوششیں جاری ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے رمپا پلازہ میں آگ لگنے کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کیہ آگ پر قابو پانے کیلئے فوری اقدامات کیے جائیں اورعمارت میں آگ لگنےکی رپورٹ پیش کی جائے ساتھ ایس بی سی اے سمیت متعلقہ ادارے عمارتوں کی انسپکشن کریں۔