تازہ ترین

پرویز الٰہی 2 مقدمات میں بری ہونے کے بعد تیسرے میں گرفتار

سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور پاکستان تحریک انصاف کے...

چوہدری پرویز الہی کرپشن کے دونوں مقدمات سے بری

گوجرانوالہ : پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی صدر اور...

پاکستان کا دوست ملک سے سستی ایل این جی خریدنے کا فیصلہ

وفاقی حکومت نے آذربائیجان سے سستی ایل این جی...

ڈاکٹر یاسمین راشد جناح ہاؤس حملہ کیس سے بری

لاہور : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پی...

شریف برادران کی رمضان شوگر میں اچانک آتشزدگی

چینیوٹ: حکمران خاندان شریف برادران کی چنیوٹ میں واقع رمضان شوگر مل میں آگ لگ گئی جس پر قابو پانے کے لیے امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پہنچ گئیں۔

Fire breaks out in Ramzan Sugar Mills, Chinniot by arynews
تفصیلات کے مطابق پاکستان عوامی  تحریک کے سربراہ ڈاکٹر علامہ طاہر القادری کی پریس کانفرنس کے دوران شریف خاندان کی چنیوٹ میں واقع رمضان شوگر مل میں اچانک آگ بھڑک اٹھی جس پر قابو پانے کے لیے فائر بریگیڈ کا عملہ اپنی کاوشیں کررہا ہے تاہم مل میں کام کرنے والے ملازمین بالکل محفوظ ہیں۔

پڑھیں:  شریف برادران کی ملوں میں موجود 50 بھارتیوں کے نام جاری

قبل ازیں ڈاکٹر علامہ طاہر القادری نے پریس کانفرنس کے ذریعے رمضان شوگر مل میں سیکڑوں بھارتی باشندوں کی موجودگی کے حوالے سے انکشاف کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے اپیل کی تھی کہ ’’حکمران خاندان اور ان کے قریبی رفقا کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے ورنہ اگر دیر ہوگئی تو شوگر مل میں آگ لگ جائے گی اور تمام ریکارڈ خاکستر ہوجائے گا‘‘۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’بھارتی باشندوں کو ہر قسم کی سیکیورٹی جانچ پڑتال سے بری الذمہ ہیں اور اُن کو حکمراں خاندان نے خاص رعایت دی ہوئی ہے جس پر وہ لاہور سے کراچی اور دیگر علاقوں میں بغیر کسی اطلاع کے بآسانی سفر کرتے ہیں۔ اس ضمن میں ڈاکٹر طاہر القادری نے میڈیا کے نمائندوں کو رمضان شوگر مل میں کام کرنے والے 50 بھارتیوں کی لسٹ جاری کی اور اداروں سے اپیل کی ہے کہ ’’اگر ملکی سالمیت چاہتےہیں تو شریف برادران کے خلاف کارروائی ضرور عمل میں لائی جائے۔
اےآر وائی کے نمائندے امیر عمر چمن کے مطابق ریسکیو عملے نے آگ پر 60 فیصد قابو پالیا ہے تاہم مل انتظامیہ کی جانب سے جائے وقوعہ سے تصاویر لینے پر پابندی لگائی گئی ہے اور مل کے داخلی و خارجی راستوں کو بند کر کے ملازمین کی آمد و رفت کو مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے۔

Comments