کراچی: ملیر ٹنکی مارکیٹ کے قریب دکانوں میں آگ لگ گئی، جس کے باعث کروڑوں روپے کا مال جل کر راکھ ہو گیا۔
تفصیلات کے مطابق آج صبح ملیر ٹنکی کی مارکیٹ میں آتش زدگی کے باعث کروڑوں روپے کا مال جل گیا، متاثرہ تاجروں نے حکومت سے ازالے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق مارکیٹ میں لگی آگ پر قابو پا لیا گیا ہے، آگ لگنے کے بعد ایم ڈی واٹر بورڈ اسد اللہ خان نے ہائیڈرنٹس پر ایمرجنسی کا نفاذ کر دیا تھا، ایم ڈی نے کہا کہ لانڈھی اور صفورا ہائیڈرنٹس سے بھی متعدد ٹینکروں کے ذریعے سیکڑوں گیلن پانی آتش زدگی کے مقام پر پہنچایا گیا۔
ایم ڈی واٹر بورڈ کا کہنا تھا کہ انھوں نے فائر ٹینڈرز کو پانی کی فراہمی کے جاری آپریشن کی خود نگرانی کی۔ تاہم دوسری طرف مارکیٹ کے متاثرہ تاجروں نے کہا ہے کہ فائر بریگیڈ کا عملہ ڈیڑھ گھنٹے تاخیر سے پہنچا۔
تین ہٹی آتش زدگی، متاثرہ خاندانوں کی بڑی تعداد کھلے آسمان تلے موجود
تاجروں کا کہنا تھا کہ پہلی گاڑی جو موقع پر پہنچی اس میں بھی پانی فوری ختم ہو گیا، ملیر فائر اسٹیشن میں تمام گاڑیاں خراب کھڑی ہیں، دیگر اسٹیشنز سے گاڑیاں تاخیر سے پہنچیں۔
متاثرہ تاجروں نے کہا کہ 14 دکانوں میں کروڑوں کا مال جل گیا، حکومت اس نقصان کا ازالہ کرے، چیف جسٹس بھی اس صورت حال کا نوٹس لیں۔
یاد رہے کہ 21 جنوری کو بھی کراچی کے علاقے تین ہٹی پل کے نیچے واقع جھگیوں میں اچانک آگ بھڑک اٹھی تھی، جس کے باعث 150 جھونپڑیاں جل کر راکھ ہو گئی تھیں، متاثرین کی بحالی کے لیے تاحال مستقل انتظام نہیں کیا جا سکا ہے۔